عازمین حج کے لیے نئی پالیسی جاری، شرائط مزید سخت کردی گئیں

نئی صحت پالیسی کا اجراء
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) وفاقی وزارت مذہبی امور نے سعودی حکومت کی شرائط کے تحت حج کے لیے نئی صحت پالیسی جاری کردی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: 2025 میں بانی پی ٹی آئی کی اپیل مقرر ہوتی نظر نہیں آتی؛ 190 ملین پاؤنڈ کیس میں رجسٹرار اسلام آباد ہائی کورٹ کا اہم بیان
پالیسی کی تفصیلات
وفاقی وزارت مذہبی امور کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ پاکستانی عازمین حج کے لیے صحت پالیسی تیار کرلی گئی ہے اور یہ پالیسی سعودی عرب کی شرائط کے مطابق ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاک فوج سے تعلق کا الزام، بھارتی اداکارہ کے چھکے چھوٹ گئے
حج پر جانے کی پابندیاں
پالیسی میں بتایا گیا ہے کہ ڈائیلاسز کرانے والے افراد پر اس سال حج پر جانے کی پابندی ہوگی، ہارٹ اٹیک اور سانس پھولنے کے مریض بھی حج نہیں کرسکیں گے۔ اسی طرح پھپھڑوں کی بیماری یا مصنوعی تنفس پر زندہ افراد بھی حج نہیں کرسکیں گے۔ ایسے مریض جن کا جگر فیل ہونے کا خدشہ ہو وہ بھی حج پر نہیں جاسکیں گے۔ سنگین اعصابی اور نفسیاتی امراض میں مبتلا اشخاص پر بھی نئی پالیسی کے تحت پابندی ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی اے کا غیر رجسٹرڈ وی پی این کو مزید 2 ہفتے کی مہلت دینے کا فیصلہ
مزید طبی پابندیاں
وزارت مذہبی امور نے بتایا ہے کہ پیٹ میں پانی بھرنے، منہ یا بڑی آنت سے خون آنے کی بیماری بھی اس فہرست میں شامل ہے۔ جسمانی اعضا کو حرکت دینے سے معذور افراد بھی حج پر نہیں جاسکیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: مکین جنوبی وزیرستان میں شہید ہونے والے 16 جوانوں کے بارے میں اہم معلومات سامنے آ گئیں
کمزوری اور حاملہ خواتین
نئی پالیسی میں صحت کے حوالے سے عازمین کے لیے شرائط سخت کردی گئی ہیں۔ کمزور یادداشت یا بھولنے کی بیماری میں مبتلا افراد پر بھی حج پر جانے کی پابندی ہوگی، 7 ماہ کی حاملہ خاتون کو بھی حج پر جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی والے بھائی ہیں، پاکستان کے لیے مل کر لڑیں گے: وزیراطلاعات
متعدی بیماریوں کی پابندیاں
اسی طرح منتقل ہونے والی بیماریوں میں مبتلا مریضوں پر بھی حج پر جانے پر پابندی ہوگی۔ مزید بتایا گیا ہے کہ ٹی بی اور کینسر کے زیر علاج مریض بھی حج پر نہیں جاسکتے۔ انفلوئنزا، ڈینگی اور کورونا کے مریض بھی حج پر نہیں جاسکتے۔
سرٹیفکیٹ کی ضروریات
اس کے علاوہ عازمین کے لیے گردن توڑ بخار، انفلوئنزا، کورونا اور پولیو سرٹیفکیٹ بھی لازمی قرار دیا گیا ہے。