عازمین حج کے لیے نئی پالیسی جاری، شرائط مزید سخت کردی گئیں
نئی صحت پالیسی کا اجراء
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) وفاقی وزارت مذہبی امور نے سعودی حکومت کی شرائط کے تحت حج کے لیے نئی صحت پالیسی جاری کردی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: جب دس بارہ ہزار افراد کے سامنے خیالات کا اظہار کیا تو پورے ہال نے پاکستان زندہ باد کے نعرے لگائے،ہر ملزم کے خاندان کی بحالی کیلئے کام کیا جانا چاہیے
پالیسی کی تفصیلات
وفاقی وزارت مذہبی امور کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ پاکستانی عازمین حج کے لیے صحت پالیسی تیار کرلی گئی ہے اور یہ پالیسی سعودی عرب کی شرائط کے مطابق ہے۔
یہ بھی پڑھیں: شمالی وزیرستان میں آئل اور گیس کمپنی کے 3 ملازمین اغوا
حج پر جانے کی پابندیاں
پالیسی میں بتایا گیا ہے کہ ڈائیلاسز کرانے والے افراد پر اس سال حج پر جانے کی پابندی ہوگی، ہارٹ اٹیک اور سانس پھولنے کے مریض بھی حج نہیں کرسکیں گے۔ اسی طرح پھپھڑوں کی بیماری یا مصنوعی تنفس پر زندہ افراد بھی حج نہیں کرسکیں گے۔ ایسے مریض جن کا جگر فیل ہونے کا خدشہ ہو وہ بھی حج پر نہیں جاسکیں گے۔ سنگین اعصابی اور نفسیاتی امراض میں مبتلا اشخاص پر بھی نئی پالیسی کے تحت پابندی ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں: لاہور میں سموگ کے باعث جمعہ اور ہفتہ کو سکول، کالجز اور یونیورسٹیز بند کرنے کی تجویز
مزید طبی پابندیاں
وزارت مذہبی امور نے بتایا ہے کہ پیٹ میں پانی بھرنے، منہ یا بڑی آنت سے خون آنے کی بیماری بھی اس فہرست میں شامل ہے۔ جسمانی اعضا کو حرکت دینے سے معذور افراد بھی حج پر نہیں جاسکیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: شارک ٹینک پاکستان: کیا یہ مشہور بزنس ریئلٹی شو نئے کاروباری آئیڈیاز کے لیے بھاری سرمایہ کاری لانے میں کامیاب ہوگا؟
کمزوری اور حاملہ خواتین
نئی پالیسی میں صحت کے حوالے سے عازمین کے لیے شرائط سخت کردی گئی ہیں۔ کمزور یادداشت یا بھولنے کی بیماری میں مبتلا افراد پر بھی حج پر جانے کی پابندی ہوگی، 7 ماہ کی حاملہ خاتون کو بھی حج پر جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں: شاہ رخ کی بدتمیزیوں پر ان کی اہلیہ کا رویہ کیسا ہوتا ہے؟ سپر سٹار نے خود بتادیا
متعدی بیماریوں کی پابندیاں
اسی طرح منتقل ہونے والی بیماریوں میں مبتلا مریضوں پر بھی حج پر جانے پر پابندی ہوگی۔ مزید بتایا گیا ہے کہ ٹی بی اور کینسر کے زیر علاج مریض بھی حج پر نہیں جاسکتے۔ انفلوئنزا، ڈینگی اور کورونا کے مریض بھی حج پر نہیں جاسکتے۔
سرٹیفکیٹ کی ضروریات
اس کے علاوہ عازمین کے لیے گردن توڑ بخار، انفلوئنزا، کورونا اور پولیو سرٹیفکیٹ بھی لازمی قرار دیا گیا ہے。