نرگس پر اپنے شوہر کے تشدد کا الزام: ‘انسپیکٹر ماجد نے سرکاری پستول سے میرے چہرے پر حملہ کیا’
پاکستانی اداکارہ نرگس نے اپنے شوہر کے خلاف لاہور میں گھریلو تشدد کا مقدمہ درج کروایا ہے، جس میں انہوں نے الزام عائد کیا ہے کہ انسپیکٹر ماجد بشیر نے انہیں متعدد بار تشدد کا نشانہ بنایا ہے۔
لاہور کے ڈیفنس سی تھانے میں انسپیکٹر ماجد بشیر کے خلاف ایف آئی آر غزالہ ادریس (نرگس) کی مدعیت میں درج کی گئی ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ ماجد بشیر نے اپنی اہلیہ سے فارم ہاؤس اور دیگر جائیداد ان کے نام کرنے کا تقاضہ کیا۔
صوبہ پنجاب میں وومن پروٹیکشن اتھارٹی کی چیئرپرسن حنا پرویز بٹ کے مطابق، انہوں نے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی ہدایت پر نرگس سے ملاقات کی ہے۔
ایکس پر ایک بیان میں ان کا کہنا ہے کہ 'تشدد کے ایسے واقعات بالکل بھی قابل قبول نہیں۔ نرگس کو ہر صورت انصاف فراہم کیا جائے گا۔'
انہوں نے مزید کہا کہ 'شوہر ماجد بشیر کے خلاف مقدمہ درج، جلد گرفتار کر لیا جائے گا۔'
حنا پرویز بٹ کا کہنا ہے کہ نرگس کے لیے پروٹیکشن آرڈر جاری کیا گیا ہے اور ان کی حفاظت کے لیے پولیس تعینات کی گئی ہے۔
ایف آئی آر میں کیا ہے؟
لاہور میں درج ایف آئی آر کے مطابق، اداکارہ نرگس کا کہنا ہے کہ 'ماجد بشیر نے سرکاری پستول سے میرے منہ پر لگاتار وار کیے، میرا منہ خون میں لت پت ہوگیا۔'
نرگس نے پولیس کو بتایا کہ انسپیکٹر ماجد بشیر ان کے ایک نو کینال کے پلاٹ پر بھی قبضہ کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ اس سے قبل بھی ان کے شوہر تین مرتبہ انہیں تشدد کا نشانہ بنا چکے ہیں۔
سوشل میڈیا پر شیئر کی جانے والی ویڈیوز میں اداکارہ کے چہرے اور ہاتھوں پر تشدد کے نشانات دیکھے جا سکتے ہیں۔
لاہور پولیس نے انسپیکٹر ماجد بشیر کے خلاف مقدمہ تعزیراتِ پاکستان کی دفعہ 354 اور 506 بی کے تحت درج کی گئی ہے۔ دفعہ 354 خواتین پر مجرمانہ تشدد اور توہین کے حوالے سے ہے جبکہ دفعہ 506 بی کسی کو قتل یا نقصان پہنچانے کی دھمکی دینے سے متعلق ہے۔
پاکستان میں گھریلو تشدد کے حوالے سے متعدد قوانین نافذ ہیں، مگر اس کے باوجود بھی ملک میں سالانہ اس قسم کے ہزاروں واقعات رپورٹ ہوتے ہیں۔
سسٹین ایبل سوشل ڈویلپمنٹ آرگنائزیشن (ایس ایس ڈی او) کی ایک رپورٹ کے مطابق گذشتہ سال 2023 میں صرف پنجاب میں خواتین پر تشدد کے 10 ہزار 201 واقعات پیش آئے تھے۔
نرگس کون ہیں؟
نرگس پاکستانی فلم انڈسٹری کے مشہور ساؤنڈ ریکارڈنگ انجینئر ادریس بھٹی کی بیٹی ہیں جنہوں نے لالی وڈ کی متعدد مشہور فلموں کے لیے میوزک ریکارڈ کیا۔
انھوں نے اپنے کیریئر کی پہلی فلم سنہ 1992 میں کی تھی جس کا نام "ناگن سپیرا" تھا اور اس فلم میں ان کے ساتھ محمد افضل ریمبو نے مرکزی کردار ادا کیا تھا۔
بعد میں انھوں نے "جنت"، "سالا بگڑا جائے"، "عروسہ"، "لیلیٰ"، "آج کی لڑکی"، "انسانیت"، "اولاد کی قسم"، "وارث"، "میڈم رانی"، "دشمن زندہ رہے"، "دیور دیوانے"، "دنیا دیکھے گی"، "چلتی کا نام گاڑی"، "کرسی اور قانون"، "کڑی منڈا راضی"، "چوریاں"، "لونگ دا لشکارا"، "کندن" اور "یار چن ورگا" جیسی فلموں میں کام کیا۔
نرگس نے اب تک سو سے زائد فلموں میں کام کیا ہے۔ سید نور کی فلم "چوڑیاں" میں نرگس پر بارش میں پکچرائز کیا ہوا گانا اس قدر مقبول ہوا کہ سٹیج کے گلوکار اپنے مکالموں میں اس کا اب تک حوالہ دیتے ہیں۔
نرگس اور ماجد بشیر کی شادی تقریباً آٹھ برس پہلے ہوئی تھی۔
گذشتہ برس لاہور رنگ نامی چینل کو دیے گئے ایک انٹرویو میں نرگس نے کہا تھا کہ انھوں نے شوبز انڈسٹری کو خیرباد کہنے کے بعد اپنے شوہر ماجد بشیر کے مشورے پر ایک بیوٹی سیلون کھول لیا تھا۔
اس انٹرویو کے دوران ان کے شوہر ماجد بشیر نے کہا تھا کہ سات سال قبل شادی سے پہلے ’میری پہلی شرط یہی تھی کہ میں شوبز کے ساتھ (اگر نرگس شوبر انڈسٹری نہیں چھوڑتیں تو) شادی نہیں کروں گا۔‘
کینیڈین شہریت رکھنے والی اداکارہ نرگس ماضی میں اس وقت خبروں کی ذینت بنیں جب انھوں نے سنہ 2000 کی دہائی کے اوائل میں متنازع پولیس افسر عابد باکسر پر تشدد کا الزام لگایا تھا۔
سٹیج اداکارہ نرگس کے ساتھ ان کے تعلقات کی خبریں اور پھر کچھ اختلافات کی بنیاد پر مبینہ طور پر اداکارہ کا سر منڈوانے کا واقعہ مہینوں تک خبروں میں رہا۔
تاہم عابد باکسر نے نرگس پر تشدد کرنے کے الزامات کی تردید کی تھی۔ ایک انٹرویو کے دوران نرگس کے ساتھ اپنے افیئر سے متعلق بات کرتے ہوئے عابد باکسر نے کہا تھا کہ جب وہ سبزہ زار تھانے میں بطور ایس ایچ او تعینات تھے تو وہاں نرگس سے ایک تفتیش کے دوران اُن سے پہلی ملاقات ہوئی تھی۔
انھوں نے کہا کہ 'میں نے نرگس کے بال نہیں منڈوائے تھے مگر ڈانٹا ضرور تھا۔ انسان سے غلطیاں ہو جاتی ہیں۔ اس واقعے پر نرگس اور اپنے گھر والوں سے معافی مانگ چکا ہوں اور سنہ 2002 کے بعد سے میرا نرگس سے کوئی رابطہ نہیں ہے۔'
ماضی میں نرگس پر رقص کے دوران مبینہ طور پر فحاشی پھیلانے کا الزام بھی لگا اور ان کی گرفتاری بھی عمل میں آئی تھی۔
تاہم لالی وڈ میں سینکڑوں فلموں اور سٹیج ڈراموں میں کام کرنے والی نرگس نے چند برسوں پہلے شوبر انڈسٹری کو خیرباد کہہ دیا تھا۔