نشئیوں کے ساتھ رکھا گیا، کہا گیا آپ افغانی ہیں،جیل سے رہا ایم پی اے انورزیب کا انکشاف

پشاور میں اسمبلی اجلاس
پشاور(ڈیلی پاکستان آن لائن)اٹک جیل سے رہائی کے بعد خیبرپختونخوا اسمبلی کے ایم پی اے انورزیب نے اسمبلی اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ "ہماری ساتھ جو کچھ ہوا، یہ سب کچھ بانی کا ساتھ دینے کی وجہ سے ہوا ہے۔"
یہ بھی پڑھیں: نوجوان کے اغوا کا مقدمہ، اسلام آباد پولیس کے سابق ایس پی کو گرفتار کرلیا گیا، جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے
بانی کے ساتھ وفاداری
انہوں نے واضح کیا کہ "بس اب فیصلہ اٹل ہے، بانی سے ہمیں کوئی نہیں جدا کرسکتا۔"
یہ بھی پڑھیں: کرم میں بےگناہوں کے قتل پر علی امین گنڈاپور اور پی ٹی آئی کیوں خاموش ہیں؟شازیہ مری
شہری حقوق کی پامالی
انورزیب نے مزید کہا کہ "جو ہمارے اور ورکرز کے ساتھ ہوا، وہ بیان نہیں ہوسکتا۔" انہوں نے اعظم سواتی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ "انہیں بھی قید میں رکھا گیا تھا۔"
یہ بھی پڑھیں: پاکستان کے اہم سپن باولر کو بنگلہ دیش نے کوچ بنا دیا
پنجاب کے ایم پی ایز کی صورتحال
انہوں نے کہا کہ "ہمارے ساتھ فیملی کی ملاقاتوں پر پابندی تھی اور بانی قید میں جس طرح وقت گزار رہے ہیں، اس کو سلام پیش کرتا ہوں۔" انورزیب نے پنجاب کے گرفتار ایم پی ایز کا بھی ذکر کیا، بتاتے ہوئے کہا کہ "پروڈکشن آرڈر جاری ہوتے ہی پنجاب کے ایم پی اے کو رات گیارہ بجے نکال دیا گیا، جبکہ ہم قید میں تھے۔"
یہ بھی پڑھیں: ایک ہی ضلع میں دو مقامات پر ٹول ٹیکس کے نفاذ سے تنگ مظاہرین نے ٹول پلازہ کیبن ہی اکھاڑ دیا
انصاف کی عدم موجودگی
انہوں نے یہ بھی کہا کہ "پنجاب والوں کے لیے پروڈکشن آرڈر پر عمل درآمد ہوا، لیکن ہمارے پروڈکشن آرڈر پر عمل نہیں ہوا۔ کے پی پولیس اہلکاروں نے اسلحہ لے لیا، یہ کہاں کا انصاف ہے؟"
یہ بھی پڑھیں: ایوب خان اقتدار چھوڑنے پر مجبور ہو گئے تو قومی اسمبلی کے سپیکر فضل القادر چودھری کی بجائے چیف آف آرمی سٹاف جنرل یحییٰ خان کو بلا کر چارج دیدیا
حیات آباد کے واقعے کی مذمت
انہوں نے مزید کہا کہ "حیات آباد میں فیکٹری پر آگ لگی ہوئی تھی، اور ریسکیو گاڑیاں وہاں نہیں تھیں، جبکہ ریسکیو گاڑی پنجاب پولیس کی تحویل میں تھی، جس کی وجہ سے نقصان ہوا۔" انورزیب نے اس واقعے کا ذمہ دار وفاقی حکومت کو قرار دیا اور کہا کہ "ہمیں کہا گیا کہ آپ افغانی ہیں۔"
اجتماعی قید کی شرایط
انہوں نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ "ہمیں ان حوالات میں بند کیا گیا، جہاں منشیات فروش اور نشئی لوگ رکھے گئے تھے۔"