مسابقتی کمیشن کی انکوائری کیخلاف پولٹری کمپنیوں کا حکم امتناع خارج
لاہور ہائی کورٹ کا فیصلہ
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن) لاہور ہائی کورٹ نے پولٹری کمپنیوں کی جانب سے مسابقتی کمیشن کی انکوائری کے خلاف دائر کیے گئے حکم امتناع کو خارج کر دیا ہے، جس کے نتیجے میں مسابقتی کمیشن کو پولٹری کمپنیوں کے خلاف انکوائری مکمل کرنے کی اجازت دے دی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ایبٹ آباد: بیٹے نے والدین کو کنویں میں پھینک دیا، لاشیں برآمد، ملزم گرفتار
انکوائری کا پس منظر
عدالت نے اس فیصلے میں واضح کیا کہ انکوائری کے دوران ریگولیٹری ادارے کے خلاف عدالت سے رجوع نہیں کیا جا سکتا۔ جسٹس جواد حسن نے کہا کہ "ریگولیٹری اتھارٹی کا آرڈر جاری ہونے کے بعد ہی عدالت سے ریلیف کے لیے رجوع کیا جا سکتا ہے۔"
یہ بھی پڑھیں: اسرائیلی حملوں کے بعد ایران کو ایک بار پھر مشکل صورتحال کا سامنا، کشیدگی میں اضافہ یا کمزوری کی صورت حال
مسابقتی کمیشن کی ذمہ داری
جسٹس جواد نے مزید کہا کہ "مارکیٹوں میں کارٹل اور کاروباری گٹھ جوڑ کے خلاف کارروائی کرنا مسابقتی کمیشن کا بنیادی مینڈیٹ ہے۔"
پولٹری کمپنیوں کے خلاف انکوائری
مسابقتی کمیشن کا کہنا ہے کہ چوزوں کی قیمتیں فکس کرنے پر پولٹری ہیچریوں کے خلاف انکوائری شروع کی گئی تھی۔ انکوائری کے دوران کمیشن نے پولٹری ایسوسی ایشن کے دفتر سے گٹھ جوڑ کے واضح ثبوت بھی حاصل کیے۔ انکوائری اور شو کاز نوٹس کے اجراء کے بعد چند پولٹری کمپنیوں نے عدالت سے حکم امتناعی حاصل کر لیا تھا۔