مرد کے دوسرے، تیسرے یا چوتھے نکاح پر شریعت میں کوئی قدغن نہیں،اسلامی نظریاتی کونسل
اسلامی نظریاتی کونسل کا سپریم کورٹ کے فیصلے پر ردعمل
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) سپریم کورٹ کے بغیر اجازت دوسری شادی پر پہلی بیوی کو نکاح ختم کرنے کا حق دینے کے فیصلے پر اسلامی نظریاتی کونسل کا ردعمل سامنے آیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: آصف زرداری کا پاوں میں چوٹ آنے سے دورہ چین موخر
نکاح کا معاہدہ ختم کرنے کا حق
عدالت عظمیٰ نے فیصلے میں کہا تھا کہ اجازت کے بغیر خاوند کی دوسری شادی پر پہلی بیوی نکاح کا معاہدہ ختم کرسکتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: تعلیم عام کرنے کا فائدہ یہ بھی ہو گا کہ عوام میں سیاسی شعور، بنیادی شہری و جمہوری حقوق کی شناخت پیدا ہو گی،غلط اور صحیح میں تمیز کرنے میں آسانی ہو گی
شریعت کے خلاف قرار
روزنامہ جنگ کے مطابق اسلامی نظریاتی کونسل (سی آئی آئی) نے سپریم کورٹ کے فیصلے کو شریعت کے برعکس قرار دیا اور چیئرمین راغب نعیمی نے کہا کہ مرد کے دوسرے، تیسرے یا چوتھے نکاح پر شریعت میں کوئی قدغن نہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ شوہر کے بغیر اجازت دوسری شادی کرنے پر پہلی بیوی کو نکاح ختم کرنے کا حق دینے کا فیصلہ غیرشرعی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اقوام متحدہ میں پاکستان کی جانب سے پیش کردہ 4 قراردادیں منظور
آئینی اور شرعی تف Pari
چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل نے یہ بھی کہا کہ آئین کے مطابق کوئی بھی قانون قرآن اور سنت سے متصادم نہیں ہوسکتا۔
ان کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کا احترام ہے لیکن اس پر شرعی رائے رکھنے کا ہمیں حق حاصل ہے، عدالت عظمیٰ کا حالیہ فیصلہ لینڈ آف لاء کے مطابق جبکہ شریعت کے منافی ہے۔
اجلاس میں ایجنڈا شامل کرنے کا ارادہ
راغب نعیمی نے کہا کہ اسلامی نظریاتی کونسل اگلے اجلاس میں سپریم کورٹ کے فیصلے کو اپنے ایجنڈے پر لائے گی۔
یاد رہے کہ جسٹس منصورعلی شاہ کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے 18 صفحات پر مشتمل فیصلہ 23 اکتوبر کو جاری کیا تھا۔