حیدرآباد: ڈاکٹرز کی لاپرواہی، زندہ نومولود بچی کو مردہ کہہ کر والدین کے حوالے کردیا
حیدرآباد میں نومولود بچی کی ہلاکت
نجی سپتال میں نومولود بچی کی ہلاکت پر 2 لیڈی ڈاکٹرز اور ہسپتال ایڈمنسٹریٹر کے خلاف قتل بالسبب کا مقدمہ درج کرلیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: کینیڈا میں غیر ملکی طلبہ کی مشکلات: نو ماہ تک کام نہ ملنے کے بعد مفت کھانے کی سہولت بھی ختم
واقعہ کی تفصیلات
خود والد نے بتایا کہ 28 اکتوبر کو بچی پیدا ہوئی اور 30 اکتوبر کو ڈاکٹر نے کپڑے میں لپیٹ کر بچی کے انتقال کی خبردی۔
یہ بھی پڑھیں: جو سموگ آگئی ہے یہ ختم نہیں ہوگی، جنوری تک رہےگی، لاہور ہائیکورٹ کے کیس میں ریمارکس
بچی کی حالت کا جائزہ
والد کے مطابق جب انہوں نے گھر آکر بچی کو دیکھا تو وہ زندہ تھی اور اس کے ہاتھ ہل رہے تھے۔ جس کے بعد بچی کو سول ہسپتال لے جایا گیا لیکن افسوسناک طور پر 31 اکتوبر کو شام میں بچی انتقال کرگئی۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں موبائل سروس کے معیار کے حوالے سے حیران کن انکشاف
پولیس کی کارروائی
پولیس نے بچی کی ہلاکت پر 2 لیڈی ڈاکٹر اور ہسپتال ایڈمنسٹریٹر کے خلاف قتل بالسبب کا مقدمہ درج کرلیا۔
ملزمان کی ضمانت
والد کے مطابق پولیس نے انہیں بتایا کہ نامزد ملزمان نے عدالت سے ضمانت کرالی ہے اور عدالت نے ملزمان کو پولیس کے تعاون کا حکم دیا ہے اور 11 نومبر کو دوبارہ پیش ہونے کا کہا ہے۔