لاہور میں دو بھائیوں کو کچلنے والی ملزمہ کا بیان ریکارڈ

لاہور میں دو بھائیوں کی ہلاکت
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) لاہور میں دو بھائیوں کی ہلاکت میں ملوث ملزمہ ایشا نے پولیس کو بیان ریکارڈ کرا دیا ہے۔ ملزمہ کا کہنا ہے کہ وہ یونیورسٹی جارہی تھی کہ دو افراد اچانک گاڑی کے سامنے آگئے اور اس نے گھبرا کر اپنی آنکھیں بند کرلیں۔
یہ بھی پڑھیں: Women’s T20 World Cup: New Zealand Falls to Australia
واقعہ کی تفصیلات
اکیس اکتوبر کو لاہور کے علاقے جنوبی چھاؤنی میں خاتون نے تیز رفتاری سے گاڑی چلاتے ہوئے دو نوجوانوں کو کچلا تھا۔ بیس سالہ نور الحسن اور اٹھارہ سالہ محمود الحسن دو روز قبل دوران علاج دم توڑ گئے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: شادی سے پہلے فونز پر باتیں ہوئیں اور 2 بار باہر ملے، ثمینہ احمد کامنظر صہبائی سے شادی کی پیشکش سے متعلق دلچسپ انکشاف
بھائیوں کا پس منظر
شیخپورہ کے رہائشی دونوں بھائی آرمی بھرتی کے لیے کاغذات جمع کرانے لاہور آئے تھے۔ پولیس نے دونوں بھائیوں کے والد کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: انسداد دہشتگردی فورس کی خضدار میں کارروائی: 4 دہشتگرد ہلاک
ملزمہ کا عبوری ضمانت حاصل کرنا
حادثے کے بعد ملزمہ ایشا نے مقامی عدالت سے 7 نومبر تک کے لیے عبوری ضمانت حاصل کرلی تھی، اور شامل تفتیش نہیں ہو رہی تھی۔ تفتیشی افسر نے خاتون ملزمہ کو بیان ریکارڈ کروانے کے لیے بلایا تھا لیکن ملزمہ نے اپنا کوئی بیان تفتیشی افسر کو نہیں دیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: امریکی وفد کے سامنے اپوزیشن نے بانی پی ٹی آئی کا دور تک ذکر بھی نہیں کیا، سپیکر ایاز صادق
ملزمہ کا بیان
لیکن آج ملزمہ نے پولیس کو جو بیان دیا اس میں اس کا کہنا تھا کہ وہ یونیورسٹی جارہی تھی کہ دو افراد اچانک گاڑی کے سامنے آگئے اور اس نے گھبرا کر اپنی آنکھیں بند کرلیں۔ ملزمہ کے مطابق اس کے بعد کیا ہوا اسے کچھ پتہ نہیں۔ ملزمہ ایشا نے کہا کہ وہ گھبرا کر وہاں سے چلی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: زیادہ مہارت والی خاتون کو کمپنی نے نوکری دینے سے انکار کردیا
پولیس کی کارروائی
پولیس نے لڑکی سے ڈرائیونگ لائسنس طلب کرلیا ہے، ملزمہ نے پہلے ہی عدالت سے عبوری ضمانت کرا رکھی ہے۔
مرحومین کی والدہ کا مطالبہ
مرحومین کی والدہ کا کہنا ہے کہ وہ اپنے بچوں کا قتل معاف نہیں کریں گی، انہیں انصاف کے سوا کچھ نہیں چاہیے۔