لاہور میں دو بھائیوں کو کچلنے والی ملزمہ کا بیان ریکارڈ

لاہور میں دو بھائیوں کی ہلاکت
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) لاہور میں دو بھائیوں کی ہلاکت میں ملوث ملزمہ ایشا نے پولیس کو بیان ریکارڈ کرا دیا ہے۔ ملزمہ کا کہنا ہے کہ وہ یونیورسٹی جارہی تھی کہ دو افراد اچانک گاڑی کے سامنے آگئے اور اس نے گھبرا کر اپنی آنکھیں بند کرلیں۔
یہ بھی پڑھیں: سینیٹ الیکشن، پیپلزپارٹی کا وفد مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کیلئے پہنچ گیا
واقعہ کی تفصیلات
اکیس اکتوبر کو لاہور کے علاقے جنوبی چھاؤنی میں خاتون نے تیز رفتاری سے گاڑی چلاتے ہوئے دو نوجوانوں کو کچلا تھا۔ بیس سالہ نور الحسن اور اٹھارہ سالہ محمود الحسن دو روز قبل دوران علاج دم توڑ گئے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: فواد خان کی بھارتی فلم کے پہلے گانے نے ریلیز ہوتے ہی دھوم مچادی
بھائیوں کا پس منظر
شیخپورہ کے رہائشی دونوں بھائی آرمی بھرتی کے لیے کاغذات جمع کرانے لاہور آئے تھے۔ پولیس نے دونوں بھائیوں کے والد کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: 26 نومبر احتجاج کیس ؛ وکلاء صفائی کے جرح نہ کرنے پر ملزمان پر 5،5ہزار روپے جرمانہ عائد
ملزمہ کا عبوری ضمانت حاصل کرنا
حادثے کے بعد ملزمہ ایشا نے مقامی عدالت سے 7 نومبر تک کے لیے عبوری ضمانت حاصل کرلی تھی، اور شامل تفتیش نہیں ہو رہی تھی۔ تفتیشی افسر نے خاتون ملزمہ کو بیان ریکارڈ کروانے کے لیے بلایا تھا لیکن ملزمہ نے اپنا کوئی بیان تفتیشی افسر کو نہیں دیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: امریکا کی اسرائیل کو مراعات: ایران کے مخصوص اہداف کو نشانہ بنانے کی پیشکش کا انکشاف
ملزمہ کا بیان
لیکن آج ملزمہ نے پولیس کو جو بیان دیا اس میں اس کا کہنا تھا کہ وہ یونیورسٹی جارہی تھی کہ دو افراد اچانک گاڑی کے سامنے آگئے اور اس نے گھبرا کر اپنی آنکھیں بند کرلیں۔ ملزمہ کے مطابق اس کے بعد کیا ہوا اسے کچھ پتہ نہیں۔ ملزمہ ایشا نے کہا کہ وہ گھبرا کر وہاں سے چلی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: یہ کس کی آمد ہے کہ رن کانپ رہا ہے۔ بچوں کی آمد کا سن کر ان کی کانپیں ٹانگ رہی ہیں، رہنما تحریک انصاف فیصل چودھری
پولیس کی کارروائی
پولیس نے لڑکی سے ڈرائیونگ لائسنس طلب کرلیا ہے، ملزمہ نے پہلے ہی عدالت سے عبوری ضمانت کرا رکھی ہے۔
مرحومین کی والدہ کا مطالبہ
مرحومین کی والدہ کا کہنا ہے کہ وہ اپنے بچوں کا قتل معاف نہیں کریں گی، انہیں انصاف کے سوا کچھ نہیں چاہیے۔