پُل سے گرایا گیا 7دن کا بچہ جانور کے کاٹنے کے باوجود زندہ بچ گیا
بچے کی حیرت انگیز کہانی
نئی دہلی (ڈیلی پاکستان آن لائن) بھارتی ریاست اُترپردیش کے ہمیرپور قصبے میں سڑک پر بنے پُل کے قریب ایک درخت سے لٹکتا ہوا بچہ پایا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: بجٹ کے فوری بعد بلدیاتی انتخابات کرائیں گے، عظمیٰ بخاری
ادھر ادھر کی تفصیلات
این ڈی ٹی وی کے مطابق بچے کو اس کے والدین نے پُل سے گرایا تھا جس کی وجہ سے اسے 50 سے زائد چوٹیں آئی تھیں اور اسے کسی جنگلی جانور نے کاٹا بھی تھا۔
یہ بھی پڑھیں: ایسٹر پرمسیحی برادری کے لیے چھٹی کا اعلان
علاج اور صحت کی بحالی
اس بچے کو ریسکیو کرنے کے بعد جب خانپور کے ایک ہسپتال میں پہنچایا گیا تو ڈاکٹروں کو امید نہیں تھی کہ وہ مزید زندہ رہ پائے گا لیکن مسلسل دو ماہ تک علاج کے بعد وہ اب صحت مند ہے۔
یہ بھی پڑھیں: مسلح افواج قوم کی حمایت کے ساتھ تمام خطرات سے نمٹنے کی صلاحیت رکھتی ہے، آرمی چیف
بچے کا نام
خانپور ہسپتال کے ایک ڈاکٹر کے مطابق ’اس بچے کا نام کرشنا رکھا گیا تھا۔ اس بچے نے 26 اگست کو ایک ایسی زندگی جینے کی شروعات کی جو شاید اس کے لیے نہیں چاہی گئی تھی۔‘
یہ بھی پڑھیں: سوڈان: مارکیٹ پر فضائی حملہ، 100 سے زائد افراد ہلاک
ہسپتال کا عملہ اور جذبات
وہ مزید کہتے ہیں کہ ’علاج معالجے کی وجہ سے مکمل صحت مند ہونے کے بعد جب کرشنا نے ہسپتال چھوڑا تو شاید ہی ایسی کوئی آنکھ ایسی ہو جو اشکبار نہ ہوئی ہو۔ کرشنا سے ہسپتال کے عملے اور ڈاکٹرز کی خاصی دل لگی ہو گئی تھی اس وجہ سے اس کے ہسپتال سے جانے پر سب رنجیدہ تھے۔‘
یہ بھی پڑھیں: پنجاب میں بارشیں، سیلاب متاثرین کی مشکلات میں اضافہ، دریاؤں میں طغیانی برقرار
ڈاکٹر کا بیان
لالی لاجپت رائے ہسپتال خانپور کے پرنسپل سنجے کالا کے مطابق کہ ’ہمیں یہ بچہ ہمیر پور کی ضلعی ہسپتال کی جانب سے ریفر کیا گیا تھا، اس بچے کو اس کے والدین کی جانب سے ایک اونچے پُل سے پھینکا گیا لیکن خوش قسمتی سے وہ نیچے آ کر زمین پر گرنے کی بجائے ایک درخت میں پھنس گیا۔ بچے کی پُشت سے ظاہر ہوتا ہے کہ اسے کوؤں اور دوسرے جانوروں نے کاٹا بھی تھا۔ جب کرشنا ہمارے پاس پہنچایا گیا تو اس کے جسم پر 50 زخم تھے۔‘
یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد ہائیکورٹ؛بانی اور بشریٰ بی بی کا توشہ خانہ ٹو کیس کا ٹرائل رکوانے کیلئے عدالت سے رجوع
جنم ستھامی اور خوش قسمتی
ہسپتال کے عملے نے بتایا کہ یہ بچہ 26 اگست کو ملا تھا۔ اس روز جنم ستھامی (ہندومت کا مذہبی تہوار) تھی، اس وجہ سے اس کا نام کرشنا رکھا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: شدید بیمار پاکستانی بچے کا چین میں کامیاب علاج
نرس کی محبت
ہسپتال کی ایک نرس کے مطابق جب کرشنا زخموں کے درد کی وجہ سے روتا تھا تو اسے وہ لوریاں سنا کر چُپ کرانے کی کوشش کرتی تھیں کیونکہ زخموں کی وجہ سے بچے کو اٹھایا نہیں جا سکتا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: آئی پی ایل کے دوران چہل، مہوش میں قربتیں بڑھنے لگیں، ویڈیو وائرل
ختم ہونے والا سفر
ڈاکٹر کالا کے مطابق دو ماہ تک جاری رہنے والے علاج معالجے کے بعد کرشنا صحت مند ہو گیا ہے۔ اسے 24 اکتوبر کو پولیس اور چائیلڈ پروٹیکشن کمیٹی کے حوالے کیا گیا۔
والدین کے بارے میں افسوس
ڈاکٹر کالا کہتے ہیں ’اگر والدین اسے نہیں بھی چاہتے تھے تو پُل سے نیچے تو نہ پھینکتے، وہ اسے ہسپتال چھوڑ جاتے، کسی مندر یا مسجد میں چھوڑ جاتے مگر یوں اسے گراتے نہ۔‘








