جامعہ دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک میں “خدمات مولانا سمیع الحق شہیدکانفرنس” مولانا حامد الحق حقانی، سراج الحق اور دیگر کا خطاب
مولانا حامد الحق کا خطاب
اکوڑہ خٹک (ڈیلی پاکستان آن لائن) - جمعیت علمائے اسلام پاکستان (س) کے امیر دفاع پاکستان کونسل کے چیئرمین اور جامعہ دارالعلوم حقانیہ کے نائب مہتمم مولانا حامد الحق حقانی نے جامعہ دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک میں عظیم الشان کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مولانا سمیع الحق شہید کی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا اور ان کی ملی، سیاسی، دینی، علمی، تصنیفی خدمات کو سراہا۔ انہوں نے عزم کا اظہار کیا کہ مولانا سمیع الحق کے دینی و سیاسی وژن کے مطابق اسلام کی سربلندی، شریعت کے نفاذ، استحکام و دفاع پاکستان اور دنیا بھر کے مظلوموں کی حمایت میں جدوجہد جاری رکھی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: مشکل کی گھڑی میں بھی مخصوص ٹولہ گندی سیاست کررہا ہے: عظمیٰ بخاری
پاکستان کی سرحدوں کا دفاع
مولانا حامد الحق نے کہا کہ پاکستان کی نظریاتی اور جغرافیائی سرحدوں کی حفاظت میں کوئی کسر اٹھا نہیں رکھی جائے گی۔ ہم پاکستان کے امن اور سالمیت کے خاطر قربانیاں دے رہے ہیں۔ ہم علمائے حق کا خون رائیگاں نہیں جانے دیں گے۔ مولانا سمیع الحق نے ہمیشہ اسلام، علماء اور مدارس کی نمائندگی کا حق ادا کیا۔ اسی وجہ سے سامراجی قوتیں انہیں برداشت نہیں کر سکیں۔ انہوں نے اپنا سینہ چھلنی کروا دیا لیکن سامراج کے سامنے جھکے نہیں۔
یہ بھی پڑھیں: حکومت نے قومی الیکٹرک وہیکل پالیسی 30-2025 کا باضابطہ اجرا کر دیا
مسلمانوں کا اتحاد
مولانا حامد الحق فلسطینی مسلمانوں پر ہونے والے مظالم کو ناقابل برداشت قرار دیتے ہوئے کہا کہ امت مسلمہ مظلوم فلسطینیوں کی حمایت کے لیے اٹھ کھڑی ہو۔
یہ بھی پڑھیں: پٹواریوں کی اسامیوں کیلئے اشتہار جاری کرنے کی ہدایت
اجتماع میں دیگر مقررین
اجتماع سے سابق امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے خطاب کرتے ہوئے مولانا سمیع الحق شہید کی خدمات کو زبردست الفاظ میں خراج تحسین پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ مولانا سمیع الحق شہید ساری زندگی مظلوم مسلمانوں کی توانا آواز رہے اور اتحاد بین المسلمین کے داعی رہے۔
دارالعلوم حقانیہ کے مہتمم اور وفاق المدارس کے نائب صدر مولانا انوار الحق حقانی نے کہا کہ مولانا سمیع الحق شہید اپنی ذات میں ایک انجمن تھے، جنہوں نے ہمیشہ میرے ساتھ شفقت کا رویہ رکھا۔
یہ بھی پڑھیں: تھینک یو اور تھینکس میں کیا فرق ہے؟ کون سا استعمال کرنا چاہیے؟
تحریک جوانان پاکستان کی رائے
تحریک جوانان پاکستان کے سربراہ عبداللہ حمید گل نے کہا کہ مولانا سمیع الحق شہید ایک بڑے عالم دین اور محدث ہونے کے ساتھ ساتھ ایک مدبر اور دوراندیش سیاستدان بھی تھے۔ ان کی قیادت میں دفاع پاکستان کونسل کی خدمات ناقابل فراموش ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ایمن آباد: وہ شہر جہاں گرو نانک نے گھاس کھا کر کنکریوں پر عبادت کی، قید کاٹی اور چکی بھی پیسی
اجتماع میں شریک اہم شخصیات
اجتماع میں افغان قونصلر جنرل حافظ محب اللہ، اہل سنت و الجماعت خیبر پختونخوا کے رہنما مفتی نجیب اللہ فاروقی، علامہ ڈاکٹر طاہر القادری کے ادارے منہاج القرآن کے نمائندے علامہ امداد اللہ، اور دیگر اہم شخصیات شریک ہوئیں۔ اجتماع سے جمعیت علمائے اسلام (س) کے تمام اضلاع کے اراکین نے بھی مولانا شہید کے مشن کو جاری رکھنے کا عزم کیا۔
مسلم حکمرانوں سے اپیل
مولانا حامد الحق حقانی نے تمام مسلم حکمرانوں اور امت مسلمہ سے اپیل کی کہ وہ مسئلہ فلسطین و کشمیر کے حق میں میدان میں نکلیں اور مظلوموں کا ساتھ دیں۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل کا مستقبل کا ٹارگٹ پاکستان ہے کیونکہ پاکستان ہمیشہ سے اسرائیل کی آنکھوں میں کھٹکتا رہا ہے۔
انہوں نے صوبائی اور مرکزی حکومتوں سے اپیل کی کہ وہ امن و امان کے قیام پر توجہ دیں، بالخصوص جنوبی اضلاع کے مسائل اہم ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت سود کے خاتمے میں سنجیدگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے فوراً اس پر عمل درآمد کرائے۔








