26ویں ترمیم سے جنم لینے والی اہم تبدیلیاں چند دنوں میں منظر عام پرآنا شروع ہوجائیں گی۔۔۔صالح ظافر نے تہلکہ خیز انکشافات کر دیئے
تازہ ترین عدالتی ترقیات
اسلام آباد (خصوصی رپورٹ) سینئر صحافی و تجزیہ کار محمد صالح ظافر نے اپنی رپورٹ میں لکھا ہے کہ چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کے اپنے منصب کو سنبھالنے کے بعد آئین کی 26ویں ترمیم سے جنم لینے والی دیگر اہم تبدیلیاں ہفتہ رواں میں منظر عام پر آنا شروع ہوجائیں گی.
یہ بھی پڑھیں: اکثریتی فیصلے پر عملدرآمد ضروری نہیں، مخصوص نشستوں کے فیصلے میں چیف جسٹس کا اختلافی نوٹ
سیاسی اور عدالتی سرگرمیاں
اس دوران وفاقی دارالحکومت میں غیر معمولی اہمیت کی سرگرمیاں زور پکڑیں گی۔ پارلیمانی اور عدالتی اعلیٰ سطح کے فیصلے ان دنوں میں ہونگے جو ایک دوسرے پر براہ راست اثرانداز ہوں گے۔ آئینی بنچوں کے ججوں کا فیصلہ کل ہوگا، سخت کھینچا تانی کا احتمال، ججوں کی بعض شکایات بھی سنے جانے کا امکان ہے.
یہ بھی پڑھیں: ڈونلڈ ٹرمپ کا ایک بار پھر صدر بننے کا دعویٰ
قومی اسمبلی اور سینیٹ کے اجلاس
جنگ/دی نیوز کو حد درجہ قابل اعتماد ذرائع نے بتایا کہ قومی اسمبلی اور سینیٹ کے اجلاس آج الگ الگ ہوں گے جن میں سپریم کورٹ کے ججوں کی تعداد بڑھا کر انہیں موجودہ 13 سے 25 کردینے کا قانون منظور ہوگا۔ انسداد دہشت گردی کے قانون میں ترمیم منظور ہوگی جس کے ذریعے سن سیٹ کلاز کے تحت 2 سال کے لیے بدترین دہشت گردوں کے مسلح افواج سمیت سلامتی کے ادارے گرفتار کرنے کے لیے با اختیار ہوجائیں گے جنہیں 3 ماہ سے لے کر 6 ماہ تک کسی عدالت میں پیش کیے بغیر وہ اپنی تحویل میں رکھ سکیں گے.
ماضی کے تجربات
اس نوع کا قانون 2016ء میں بھی منظور کیا گیا تھا جب آرمی پبلک سکول پشاور میں ڈیڑھ سو کے لگ بھگ بچوں کو دہشت گردوں نے بلا تقصیر شہید کر دیا تھا اور اسی دوران دہشت گردی کی وارداتوں میں اضافہ ہوگیا تھا۔ سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کے ترمیمی آرڈیننس کو جسے سینیٹ میں پیش کیا جا چکا ہے آج قومی اسمبلی میں بھی پیش کردیا جائے گا.