مریم نواز ہسپتال سے گھر منتقل، تمام سرکاری مصروفیات منسوخ

مریم نواز کی ہسپتال سے واپسی
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) مریم نواز کو ہسپتال سے گھر منتقل کردیا گیا ہے، جس کی وجہ سے ان کی تمام سرکاری مصروفیات منسوخ کردی گئی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب میں قبضہ مافیا کیخلاف کارروائی ، کتنی سرکاری زمین واگزار کرالی گئی؟ جانیے
طبیعت میں بہتری
ہسپتال ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی طبیعت میں بہتری آئی ہے، جس کے بعد انہیں ہسپتال سے ڈسچارج کردیا گیا ہے۔ مریم نواز کو گزشتہ رات طبیعت خراب ہونے پر شریف میڈیکل سٹی کمپلیکس میں داخل کروایا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: بھارتی میڈیا کا پول کھل گیا، اپنے عوام کو اتنا بے وقوف بنایا کہ بالآخر بھارتی بھی بول پڑے
طبی شکایات
مریم نواز کو گلے کے شدید انفیکشن کی شکایت ہوئی تھی، جس کے بعد ان کے طبی معائنے اور علاج کے بعد معالجین نے انہیں مکمل آرام کا مشورہ دیا ہے۔ سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ مریم نواز کی آج کی تمام سرکاری مصروفیات منسوخ کردی گئی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں تاریخی تیزی، 9 ہزار سے زائد پوائنٹس کا اضافہ
بیرون ملک روانگی
قبل ازیں پارٹی ذرائع کی جانب سے بتایا گیا تھا کہ مریم نواز کو ناسازی طبیعت کے باعث ہسپتال داخل کروایا گیا تھا، اور اس وجہ سے ان کی بیرون ملک روانگی معالج کی اجازت سے مشروط ہو گئی ہے۔ مریم نواز کو آج رات لندن کے لئے روانہ ہونا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: مودی سرکار کا نیا ہتھکنڈا’’پاکستانی ایجنٹ‘‘ ثابت کرنے کی مذموم کوششیں، سکھوں کیخلاف کریک ڈاؤن مزید تیز، متعدد پر شبہ،6 گرفتار
وزیر اعلیٰ کا دورہ
پارٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ مریم نواز کی بیرون ملک روانگی اب ان کے معالجین کی اجازت سے مشروط ہوگی۔ وزیر اعلیٰ کا دورہ لندن ایک ہفتے پر محیط ہو سکتا ہے۔ وہ وزارت اعلیٰ کا عہدہ سنبھالنے کے بعد پہلی بار بیرون ملک روانہ ہوں گی۔
یہ بھی پڑھیں: عدالت میں ساری بات صدر کے اختیار پر ہو رہی ہے، صدر کے اختیار سے پہلے کے عمل پر کسی نے بات نہیں کی، آئینی بنچ
واپسی کی توقعات
پارٹی ذرائع کے مطابق نواز شریف اور مریم نواز شریف کا لندن سے اکٹھے وطن واپس آنے کا امکان ہے۔
طبی معائنے کی تفصیلات
دوسری جانب سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب نے اس حوالے سے بتایا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف گزشتہ شب طبیعت کی خرابی پر شریف میڈیکل سٹی کمپلیکس آئی تھیں، جہاں ان کا تھائیرائیڈ کا چیک اپ ہوا۔