آج کی قانون سازی کے بعد آرمی چیف کی مدت ملازمت کم ہوگئی، رانا ثنااللہ

وزیراعظم پاکستان کے مشیر کا بیان

اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیراعظم پاکستان کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ آج کی قانون سازی کے بعد آرمی چیف کی مدت ملازمت کم ہوئی ہے، اس میں اضافہ نہیں ہوا۔

یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ میں کتنے مالیاتی مقدمات زیر التوا ہیں؟ حیران کن تفصیلات سامنے آ گئیں

ماضی کی قانون سازی کا موازنہ

رانا ثناء اللہ نے نجی ٹی وی کو بتایا کہ ماضی میں فوجی سربراہان 11 سال اور پھر چھ، چھ سال تک عہدوں پر رہے۔

یہ بھی پڑھیں: قائداعظم ٹرافی 2024-25 کی فاتح ٹیم کو کتنی انعامی رقم ملے گی؟

اختلاف رائے کا احترام

انہوں نے کہا کہ اگر مولانا فضل الرحمان کو آج ہونے والی قانون سازی پر اعتراض ہے تو یہ ان کا حق ہے اور ان کے اختلاف رائے کا ہم احترام کرتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: 27 ویں ترمیم نہیں آئے گی بھرپور مزاحمت کریں گے: فضل الرحمان

اپوزیشن کی ترامیم

رانا ثناء کا کہنا تھا کہ اگر اپوزیشن کو حکومت کی قانون سازی سے اختلاف تھا تو وہ آج اپنی ترامیم پیش کر سکتے تھے۔ اسپیکر نے کہا کہ پہلے وزیر قانون کی بات سنیں، بعد میں آپ کو موقع دیا جائے گا، مگر وہ بات کرنے کے موڈ میں ہی نہیں تھے۔

یہ بھی پڑھیں: عمر ایوب اور اسد عمر کو عدالت سے ریلیف مل گیا

اقتدار میں رہنے کی حقیقت

انہوں نے کہا کہ یہ کیوں بھول جاتے ہیں کہ الیکشن ہارنے کے باوجود 4 سال تک اقتدار میں رہے۔

یہ بھی پڑھیں: سموگ ہاٹ لائن ”1373” اور ”گرین پنجاب ایپ” کا افتتاح، بھارتی پنجاب کیساتھ کلائیمیٹ ڈپلومیسی شروع کرنی چاہیے: مریم نواز

انسداد دہشتگردی ترمیمی بل

انسداد دہشتگردی ترمیمی بل کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں امن و امان کی صورت حال مخدوش ہے، جبکہ بلوچستان میں بھی ایسی ہی صورت حال ہے، اس لیے یہ قانون سازی وقت کی ضرورت ہے۔

یہ بھی پڑھیں: فیلڈ مارشل کا خطاب کب دیا جاتا ہے، کیا اس سے اوپر بھی کوئی عہدہ ہوتا ہے؟

پی ٹی آئی کا موقف

انہوں نے کہا کہ اگر پی ٹی آئی یہ سمجھتی ہے کہ اس بل کو ان کے خلاف استعمال کیا جائے گا تو اس میں کوئی حقیقت نہیں۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستانی عازمین حج کے لیے بڑی سہولت متعارف کرا دی گئی

قومی اسمبلی میں بل کی منظوری

واضح رہے کہ حکومت نے قومی اسمبلی میں 4 اہم بل پاس کیے ہیں، جن میں سپریم کورٹ میں ججوں کی تعداد چیف جسٹس سمیت 34 کردی گئی ہے، جبکہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججوں کی تعداد 9 سے بڑھا کر 12 کردی گئی ہے۔

فوجی سربراہان کی مدت ملازمت

اس کے علاوہ، فوجی سربراہان کی مدت ملازمت 3 سال سے بڑھا کر 5 سال کردی گئی ہے، جبکہ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ میں ترمیم کی گئی ہے، جس کے مطابق چیف جسٹس، سینیئر جج اور آئینی بینچ کا سربراہ ججز کمیٹی میں شامل ہوں گے۔

Related Articles

Back to top button
Doctors Team
Last active less than 5 minutes ago
Vasily
Vasily
Eugene
Eugene
Julia
Julia
Send us a message. We will reply as soon as we can!
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Mehwish Sabir Pakistani Doctor
Ali Hamza Pakistani Doctor
Maryam Pakistani Doctor
Doctors Team
Online
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Dr. Mehwish Hiyat
Online
Today
08:45

اپنا پورا سوال انٹر کر کے سبمٹ کریں۔ دستیاب ڈاکٹر آپ کو 1-2 منٹ میں جواب دے گا۔

Bot

We use provided personal data for support purposes only

chat with a doctor
Type a message here...