جب لوگ محبت آمیز رویہ اپنانا چاہیں تو آپ کو چاہیے کہ آپ اپنی ذات کو اہم اور قابل قدر سمجھتے ہوئے ان کے ساتھ بالکل نیا اور مختلف رویہ اپنائیں
مصنف اور مترجم
مصنف: ڈاکٹر وائن ڈبلیو ڈائر
ترجمہ: ریاض محمود انجم
قسط: 38
یہ بھی پڑھیں: ٹرمپ کا دوسرا دور صدارت اور مشرق وسطیٰ
اپنی کامیابی کا اعتراف
آپ کو ایسے معلوم ہوتا ہے کہ آپ نے ابھی اس قسم کا فقرہ کہا ہے: ”میں واقعی ذہین اور سمجھدار نہیں ہوں، صرف خوش قسمتی سے میں امتحان میں اعلیٰ درجہ حاصل کر سکا۔“ اب آپ کے ذہن میں یہ گھنٹی بجنی چاہیے: ”میں نے یہ کامیابی حاصل کی ہے اور اس ضمن میں، میں نے اپنی ذات پر بھروسہ اور اعتماد پر مبنی رویہ اور طرزعمل اپنایا۔ میں اب وہ باتیں نہیں کروں گا جو میں ہمیشہ سے کرتا آیا ہوں۔“
یہ بھی پڑھیں: مرد کو ایک سے زائد شادی کی اجازت: ڈاکٹر ذاکر نائیک کا جواب خاتون کے سوال پر
نئے رویے کا آغاز
آپ کی حکمت عملی یہ ہونی چاہیے، باآواز، بلند اعلان اس فقرے کو کہتے ہوئے اپنے آپ میں بہتری لانے اور اصلاح کرنے کی کوشش کریں۔”میں نے ابھی کہا کہ محض خوش قسمتی کے ذریعے میں اس امتحان میں کامیاب ہوا لیکن اس میں خوش قسمتی کا کوئی دخل نہیں۔ میں نے یہ اعلیٰ کامیابی محض اس لیے حاصل کی ہے کہ کیونکہ میں اس کامیابی کا مستحق اور حقدار تھا۔“
یہ بھی پڑھیں: مریم نواز کا اٹک، بہاولنگر اور لودھراں میں خواتین وکلاءکیلئے بار رومز، ڈے کیئرسینٹرز بنانے کا حکم
نئی عادات کی تشکیل
اپنے وجود، ذات اور بدن سے محبت و چاہت کے اظہار کے ضمن میں ایک معمولی سا قدم یہ ہے کہ ”موجود لمحے“ کو پہچانیں اور پرانے رویوں وعادات کو ترک کر کے نیا اور مختلف رویہ اور طرزعمل اپنائیں۔ آپ کا یہ فعل ایسے ہی ہے جیسے آپ نے بچپن میں محنت اور بار بار کوشش کے ذریعے موٹرسائیکل چلانا سیکھا تھا، پھر بالآخر آپ ایک ایسی نئی عادت اپنا لیں گے جس کے لیے آپ کو مستقل آگہی اور ادراک کی ضرورت محسوس نہیں ہو گی۔ اور پھر آپ جلد ہی قدرتی طور پر ایسے رویے اپنانے لگیں گے جو آپ کے بدن کے ساتھ آپ کی محبت، پیار، دیکھ بھال و نگہداشت کی مظہر ہوں گی۔
یہ بھی پڑھیں: ایئر لائنز کے انتظامی مسائل ختم نہ ہوسکے، 4 پروازیں منسوخ اور متعدد تاخیر
اپنے وجود کی قدر جانیں
اب آپ کے ذہن میں اس قسم کے تمام خیالات اور احساسات پیدا ہوں گے جن کے باعث آپ خود کو حقیر اور نالائق سمجھنے کے بجائے وہ سرگرمیاں، مصروفیات اور عادات اپنائیں گے جن کے ذریعے آپ اپنے وجود، ذات اور بدن کے لیے زیادہ سے زیادہ پیار، محبت، دیکھ بھال اور نگہداشت کے عالم میں داخل ہو سکیں گے۔ ذیل میں ان امور اور عادات و سرگرمیوں کی ایک مختصر فہرست دی جا رہی ہے جن کے ذریعے آپ اپنی ذات اور بدن کی قدروقیمت اور اہمیت کی بنیاد پر خوداعتمادی کا احساس اور شعورِ خودقدری حاصل کر سکیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: بابر اعظم کیخلاف بولنے والے مخالفین پر محمد عامر پھٹ پڑے
محبت کا اظہار
جب لوگ آپ کے ساتھ محبت آمیز رویہ اپنانا چاہیں تو آپ کو چاہیے کہ آپ اپنی ذات کو اہم اور قابل قدر سمجھتے ہوئے ان کے ساتھ ایک بالکل نیا اور مختلف رویہ اپنائیں۔ ان کی طرف سے محبت و چاہت کے اظہار پر فوری طور پر شک کرنے کے بجائے ان کے جذبہ خیرسگالی کا احترام کرتے ہوئے انہیں ”آپ کا شکریہ“ یا ”میں بہت خوش ہوں“ جیسے جواب سے نوازیں۔
یہ بھی پڑھیں: ٹرمپ کے صدر بننے پر عمران خان رہا ہوجائیں گے؟ امریکی ترجمان کا بیان سامنے آیا
ذاتی احترام
اگر آپ واقعی کسی کے لیے اپنے دل میں محبت و چاہت محسوس کرتے ہیں تو پھر بغیر لگی لپٹی رکھے ہوئے اس کے سامنے اظہار محبت کریں اور اس کی طرف سے وصول ہونے والے جواب کا جائزہ لیتے ہوئے خطرہ مول لینے پر اپنے آپ کو شاباش دیں۔ ریستوران میں خورونوش کے لیے وہ چیز منگوائیں جو آپ کو بہت پسند ہو لیکن قیمت کی پرواہ نہ کریں۔ اپنے آپ کی دعوت کریں کیونکہ آپ اس دعوت کے مستحق اور قابل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: جنرل عاصم منیر 2028 تک چیف آف آرمی سٹاف رہیں گے، خواجہ آصف
اپنی پسند کا انتخاب
ان تمام چیزوں کی فہرست تیار کریں بشمول سوداسلف کی دکان کے جنہیں آپ ہر قسم کی صورتحال میں پسند کریں گے۔ آپ ہمیشہ اپنی پسندیدہ شے کا انتخاب کریں کیونکہ آپ اس قدر اہم اور قابل قدر ہیں کہ اپنی پسندیدہ چیز استعمال کر سکیں۔ اپنے وجود، اپنی پسند، اپنی ذات و بدن کو اس وقت تک حقیر نہ سمجھیں یہ قطعی لازمی نہ ہو اور اس کا موقع کبھی کبھار ہی آتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اقوام عالم کو طویل تنازعات، اقتصادی عدم استحکام اور موسمیاتی تبدیلی جیسے چیلنجز درپیش ہیں:محسن نقوی کا بڈاپیسٹ پراسس کی ساتویں وزارتی کانفرنس سے خطا
آرام کی اہمیت
دن بھر کام کرنے کے بعد تھک جانے پر اور پھر بہت ہی شاندار کھانا کھانے کے بعد مزید مصروفیات موجود ہونے کے باوجود قیلولہ کریں۔ اس کے ذریعے آپ سو فیصد بہتر محسوس کریں گے۔ (جاری ہے)
نوٹ
یہ کتاب ”بک ہوم“ نے شائع کی ہے (جملہ حقوق محفوظ ہیں) ادارے کا مصنف کی آراء سے متفق ہونا ضروری نہیں۔