رانی پور کمسن ملازمہ ہلاکت کیس، ہائیکورٹ کا مقدمہ واپس اے ٹی سی بھیجنے کا حکم

سندھ ہائی کورٹ کا حکم
خیرپور (ڈیلی پاکستان آن لائن) سندھ ہائی کورٹ نے رانی پور میں کمسن بچی سے جنسی زیادتی، تشدد اور ہلاکت کے کیس کو انسداد دہشت گردی عدالت خیرپور واپس بھیجنے کا حکم دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی میں 9سکینڈ میں 55لاکھ روپے کی ڈکیتی
کیس کی سماعت
رانی پور میں کمسن بچی سے جنسی زیادتی اور تشدد کے کیس میں سیشن جج خیرپور کی طرف سے بھیجے گئے ریفرنس پر سماعت ہوئی۔
یہ بھی پڑھیں: انڈین جزیرے پر “ہانگ کانگ طرز” کے منصوبے کو مقامی قبیلوں کی جانب سے “سزائے موت” قرار دیا جا رہا ہے
بچی کے والدین کی درخواست
بچی کے والدین اور ان کے وکیل عدالت میں پیش ہوئے۔ والدہ کا مؤقف تھا کہ انہیں دھمکیاں دی گئی اور ڈرا کر صلح نامہ پر دستخط کرائے گئے۔ ان کا مطالبہ ہے کہ یہ کیس منطقی انجام تک پہنچے اور ذمہ داروں کو سزا ملے، اور اس کیس کو انسداد دہشتگردی عدالت میں چلایا جائے۔
کیس کا پس منظر
سندھ ہائی کورٹ نے کیس کو انسداد دہشت گردی عدالت خیرپور واپس بھیجنے کا حکم دیا ہے۔ خیال رہے کہ فاطمہ فرڑو کی ہلاکت کا واقعہ اگست 2023 میں پیش آیا تھا۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ میں فاطمہ کے ساتھ تشدد اور زیادتی ثابت ہوئی تھی، اور پیر کی حویلی میں فاطمہ فرڑو کے تڑپنے کی ویڈیو بھی وائرل ہوئی تھی۔