قومی اسمبلی، وزیر اطلاعات عطا تارڑ اور سنی اتحاد کونسل کے رکن شاہد خٹک کے درمیان ہاتھا پائی
ملکی سیاست میں ہنگامہ
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) قومی اسمبلی کے اجلاس میں وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا تارڑ اور سنی اتحاد کونسل کے رکن شاہد خٹک کے درمیان ہاتھا پائی ہوئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ نے سندھ حکومت کا نوکریوں کیلئے عمر کی بالائی حد 15 سالہ رعایت کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دیدیا
اجلاس کی تفصیلات
ایکسپریس نیوز کے مطابق سپیکر ایاز صادق کی زیر صدارت قومی اسمبلی کے اجلاس میں جب وفاقی وزیر قانون نے سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ترمیمی ایکٹ کی شق وار منظوری کے دوران اپوزیشن نے شدید نعرے بازی اور اسپیکر ڈائس کا گھیراؤ کیا۔ اپوزیشن اراکین نے ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑی اور چور چور کے نعرے لگائے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان بزنس کونسل شارجہ کی طرف سے “ انویسٹ ان شارجہ “ کے لئے پاکستان سے تعلق رکھنے والے سرمایہ کاروں کی گول میز کانفرنس کا اعلان
حکومت اور اپوزیشن کا آمنا سامنا
اس دوران حکومت اور اپوزیشن ارکان آمنے سامنے آئے ، اپوزیشن کی جانب سے نعرے لگانے پر وزیر اطلاعات عطاتارڑ نے بھی نعرے بازی کی اور بانی پی ٹی آئی کی بہنوں، قاسم کے بابا چور وغیرہ کے نعرے لگائے۔
ہاتھا پائی اور حالات کی نزاکت
اسی دوران وفاقی وزیراطلاعات و نشریات عطا تارڑ اور اپوزیشن رکن قومی اسمبلی شاہد خٹک آمنے سامنے آئے اور دونوں نے ایک دوسرے کے گریبان پکڑ لیے۔ اسی دوران حکومتی اراکین نے وزیراعظم کی نشست کو گھیرے میں لیا۔ کشیدہ صورت حال کو دیکھتے ہوئے سارجنٹ ایٹ آرمز کو طلب کیا گیا، جس کے بعد دونوں اراکین کو ہٹایا گیا اور پھر صورت حال قابو میں آئی۔