خواتین اور بچوں پر تشدد کرنیوالوں سے نرمی نہیں برتی جائے گی: گھریلو تشدد کی شکار 13سالہ بچی سے چیئرپرسن ویمن پروٹیکشن اتھارٹی کی ملاقات
ہمارے معاشرے میں تشدد کا ایک اور واقعہ
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) ڈیفنس سی کے علاقے فیز 6 میں ایک 13 سالہ گھریلو ملازمہ کو میاں بیوی کی جانب سے کام میں غلطی پر مبینہ طور پر تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: تاجر دوست سکیم: بڑے دکانداروں کیخلاف کارروائیاں ہونگی
پولیس کی فوری کارروائی
چیئرپرسن ویمن پروٹیکشن اتھارٹی، حنا پرویز بٹ کے نوٹس پر پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے نامزد ملزمان وقار اور اسد کو گرفتار کر لیا۔ حنا پرویز بٹ نے متاثرہ بچی سے ملاقات کی اور انصاف کی یقین دہانی کروائی۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی نے 24 نومبر کو لانگ مارچ کا اعلان کیا: ‘ہمیں امید ہے کہ علی امین گنڈاپور اس بار ہمیں مایوس نہیں کریں گے’
ایف آئی آر کی تفصیلات
اس واقعے کی ایف آئی آر متاثرہ لڑکی کی خالہ کی مدعیت میں درج کی گئی، جس میں گھر کے مالک وقار، اس کی بیوی اقراء، اور کزن اسد کو نامزد کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے جوڈیشل کمیشن کا پہلا اجلاس طلب کرلیا
ملزمین کی گرفتاری کی کوششیں
حنا پرویز بٹ نے کہا کہ پولیس ملزمین کی گرفتاری کے لیے چھاپے مار رہی ہے اور جلد ہی انہیں بھی گرفتار کر لیا جائے گا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ خواتین اور بچوں پر تشدد کرنے والوں کے ساتھ کوئی نرمی نہیں برتی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: محکمہ داخلہ نے پنجاب ای انوینٹری مینجمنٹ سسٹم متعارف کروا دیا
متاثرہ بچی کی حالت
بچی گزشتہ ڈیڑھ سال سے اس گھر میں ملازمت کر رہی تھی، اور گھر کی مالکن اس پر تشدد کرتی تھی۔ بچی کے جسم پر زخموں کے بے شمار نشانات موجود ہیں۔ بچی کو چائلڈ پروٹیکشن بیورو کے حوالے کر دیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: جے یو آئی نے عمران خان سے جیل میں ملاقات کی خبروں پر وضاحت جاری کردی
ویمن پروٹیکشن اتھارٹی کا مقصد
حنا پرویز بٹ کا کہنا تھا کہ پنجاب ویمن پروٹیکشن اتھارٹی کا بنیادی مقصد خواتین کو تحفظ فراہم کرنا ہے۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ اپنے ارد گرد ہونے والے ظلم و زیادتی کے خلاف آواز اٹھائیں، اور اگر کوئی ایسا واقعہ دیکھیں تو فوری طور پر ہیلپ لائن پر رابطہ کریں۔
ظلم کا خاتمہ
عوام کے تحفظ کے لیے پولیس اور دیگر قانونی ادارے موجود ہیں۔ لاچار اور بے بس لوگوں پر ظلم کرنے کی اجازت کسی کو نہیں دی جا سکتی۔