علی امین گنڈا پور اور عاطف خان ایک دوسرے کیخلاف کھل کر سامنے آگئے

پشاور: پی ٹی آئی کے رہنماﺅں کے درمیان تنازع
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے صوبائی صدر علی امین گنڈا پور اور پارٹی کے مرکزی رہنما عاطف خان ایک دوسرے کے خلاف کھل کر سامنے آگئے ہیں۔ عاطف خان کے خلاف محکمہ اینٹی کرپشن کی جانب سے نوٹس بھیجنے پر وہ سیخ پا ہوگئے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد احتجاج کے بعد ریاست مخالف پروپیگنڈا کرنے والوں کے گرد گھیرا تنگ, وہ کام ہوگیا جس کی شاید کسی کو توقع نہ تھی
عاطف خان کی جانب سے الزامات
خیبرپختونخوا کے محکمہ اینٹی کرپشن کی جانب سے عاطف خان کو بھیجے گئے نوٹس کے معاملے پر، ان کا مبینہ آڈیو پیغام سامنے آیا۔ اس آڈیو پیغام میں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور، پی ٹی آئی رہنما عاطف خان کے الزامات کا جواب دے رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: آسٹریلیا نے پاکستان کو ٹی ٹوئنٹی سیریز میں شکست دی: کیا پاکستان بار بار نئی شروعات کرتا رہے گا؟
علی امین گنڈا پور کا ردعمل
وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور نے کہا کہ "آپ جو بیانات دے رہے ہیں اور جس قسم کی باتیں کر رہے ہیں وہ میں سن رہا ہوں۔ آپ پہلے معاملات کی تصدیق کرلیا کریں، میرے اوپر بڑی ذمہ داریاں ہیں جنہیں میں نبھا رہا ہوں۔"
انہوں نے مزید کہا کہ "ہم سارے آپس میں بھائی ہیں، آپ حیثیت کے چکر میں پڑیں گے تو ہمیں آپ کی حیثیت کا بخوبی علم ہے۔"
یہ بھی پڑھیں: خواب اور حقیقت: قیمتی سامان کی واپسی کا انوکھا قصہ
گنڈا پور کی دھمکیوں کے حوالے سے بات
علی امین گنڈا پور نے اعلان کیا کہ "آپ کی دھمکیوں اور بدمعاشی سے نہ کوئی ڈرتا ہے اور نہ ہی کوئی مانتا ہے۔ آپ اتنے اہم نہیں کہ میں آپ کے پیچھے پھرتا رہوں۔" انہوں نے اس بات کا بھی تذکرہ کیا کہ عاطف خان کے خلاف انکوائری اور کیسز کھل کر سامنے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت کو پاکستان کے بھر پور جواب کے بعد سابق لیفٹیننٹ جنرل آصف غفور کا بیان سامنے آ گیا
عاطف خان کا موقف
عاطف خان نے آڈیو پیغام میں کہا تھا کہ "سب جانتے ہیں کہ اینٹی کرپشن کا نوٹس کیوں آیا ہے" اور یہ بھی کہ وہ اس معاملے میں چپ نہیں بیٹھیں گے کیونکہ "پارٹی کا نقصان عمران خان کا نقصان ہے۔"
ماضی کے انکوائریوں کا حوالہ
عاطف خان نے یاد دلایا کہ اس سے پہلے بھی نیب نے انکوائری کی تھی جو بند ہوگئی تھی، اور اس وقت وہ کوئی عہدے پر نہیں تھے۔ انہوں نے بتایا کہ "سینیٹر محسن عزیز نے یہ پراسس کروایا تھا جبکہ اعظم خان اس وقت سیکرٹری ٹورازم تھے۔"