علی امین گنڈا پور اور عاطف خان ایک دوسرے کیخلاف کھل کر سامنے آگئے

پشاور: پی ٹی آئی کے رہنماﺅں کے درمیان تنازع
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے صوبائی صدر علی امین گنڈا پور اور پارٹی کے مرکزی رہنما عاطف خان ایک دوسرے کے خلاف کھل کر سامنے آگئے ہیں۔ عاطف خان کے خلاف محکمہ اینٹی کرپشن کی جانب سے نوٹس بھیجنے پر وہ سیخ پا ہوگئے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: بھارتی سپریم کورٹ نے اپنی فوج کی کرنل صوفیہ کو دہشت گردوں کی بہن کہنے والے وزیر کی معافی مسترد کردی
عاطف خان کی جانب سے الزامات
خیبرپختونخوا کے محکمہ اینٹی کرپشن کی جانب سے عاطف خان کو بھیجے گئے نوٹس کے معاملے پر، ان کا مبینہ آڈیو پیغام سامنے آیا۔ اس آڈیو پیغام میں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور، پی ٹی آئی رہنما عاطف خان کے الزامات کا جواب دے رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: سابق کوچ جیسن گلیسپی کے واجبات ادائیگی کے الزامات پر پی سی بی کا ردعمل بھی آگیا
علی امین گنڈا پور کا ردعمل
وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور نے کہا کہ "آپ جو بیانات دے رہے ہیں اور جس قسم کی باتیں کر رہے ہیں وہ میں سن رہا ہوں۔ آپ پہلے معاملات کی تصدیق کرلیا کریں، میرے اوپر بڑی ذمہ داریاں ہیں جنہیں میں نبھا رہا ہوں۔"
انہوں نے مزید کہا کہ "ہم سارے آپس میں بھائی ہیں، آپ حیثیت کے چکر میں پڑیں گے تو ہمیں آپ کی حیثیت کا بخوبی علم ہے۔"
یہ بھی پڑھیں: 8 پاکستانیوں کا قتل: پاکستان میں ایرانی سفارتخانے کا بیان سامنے آگیا
گنڈا پور کی دھمکیوں کے حوالے سے بات
علی امین گنڈا پور نے اعلان کیا کہ "آپ کی دھمکیوں اور بدمعاشی سے نہ کوئی ڈرتا ہے اور نہ ہی کوئی مانتا ہے۔ آپ اتنے اہم نہیں کہ میں آپ کے پیچھے پھرتا رہوں۔" انہوں نے اس بات کا بھی تذکرہ کیا کہ عاطف خان کے خلاف انکوائری اور کیسز کھل کر سامنے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت کی آبی جارحیت، دریائے چناب کا پانی کی بندش کے بعد ہیڈ مرالہ بیراج میں بہاؤ 3 ہزار 100 کیوسک رہ گیا۔
عاطف خان کا موقف
عاطف خان نے آڈیو پیغام میں کہا تھا کہ "سب جانتے ہیں کہ اینٹی کرپشن کا نوٹس کیوں آیا ہے" اور یہ بھی کہ وہ اس معاملے میں چپ نہیں بیٹھیں گے کیونکہ "پارٹی کا نقصان عمران خان کا نقصان ہے۔"
ماضی کے انکوائریوں کا حوالہ
عاطف خان نے یاد دلایا کہ اس سے پہلے بھی نیب نے انکوائری کی تھی جو بند ہوگئی تھی، اور اس وقت وہ کوئی عہدے پر نہیں تھے۔ انہوں نے بتایا کہ "سینیٹر محسن عزیز نے یہ پراسس کروایا تھا جبکہ اعظم خان اس وقت سیکرٹری ٹورازم تھے۔"