پاکستانی معاشرے میں شادیوں پر رقص کیا جاتا ہے لیکن ڈانسر سے شادی کرنا پسند نہیں کیا جاتا، اداکارہ دیدار
رقاصہ دیدار کا انکشاف
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن) ماضی کی مقبول رقاصہ و اسٹیج اداکارہ دیدار نے کہا ہے کہ پاکستانی معاشرے میں شادیوں پر ڈانس مقابلوں کا خصوصی اہتمام کیا جاتا ہے۔ گھر کی تمام خواتین مختصر کپڑوں میں ڈانس کرتی ہیں لیکن ان ہی گھرانوں کے مرد ڈانسر سے شادی کرنا پسند نہیں کرتے۔ شادیوں میں خواتین جس طرح کا مختصر اور بولڈ لباس پہن کر ڈانس کرتی ہیں، اس طرح کا لباس اسٹیج اور ڈراموں میں پہننے کا تصور بھی نہیں کیا جا سکتا۔
یہ بھی پڑھیں: کوئٹہ ریلوے سٹیشن پر خودکش حملہ: 1935 کے زلزلے کے بعد کی سب سے بڑی تباہی
شوبز میں آنے کی کہانی
نیو ٹی وی کے پروگرام میں انہوں نے انکشاف کیا کہ وہ شوبز اور تھیٹر انڈسٹری کا حصہ نہیں بننا چاہتی تھیں۔ ان کا کوئی ارادہ اور شوق نہیں تھا، انہیں ڈانس نہیں آتا تھا لیکن والدہ اور بہن نے انہیں ڈانسر بننے کا کہا۔ ان کی بڑی بہن نرگس اور والدہ نے انہیں رقاصہ بننے کا کہا، جس پر انہوں نے پہلے رقص سیکھا پھر انڈسٹری جوائن کی۔
یہ بھی پڑھیں: چنگان نے اپنی مشہور زمانہ گاڑی ‘اوشان X7’ کی قیمت میں زبردست کمی کا اعلان
مشقت اور آرٹ کی محبت
دیدار نے بتایا کہ انہیں رقص کرنا نہیں آتا تھا، انہوں نے آٹھ آٹھ گھنٹوں تک مشق کرکے ڈانس سیکھا اور کیریئر کے آغاز میں ان کے رقص پر طنز بھی کیا جاتا تھا۔ انہوں نے بات کرتے ہوئے اس بات کا بھی اظہار کیا کہ کاش وہ شوبز انڈسٹری کا حصہ نہ بنتیں لیکن اب جب انہوں نے انڈسٹری میں اتنا وقت گزار دیا ہے تو انہیں اپنے کام اور انڈسٹری سے محبت ہوچکی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا نے چینی انجینئرز کی سیکیورٹی کے لیے وفاقی حکومت سے وسائل کی درخواست کردی
پاکستانی معاشرت اور فنون لطیفہ
اداکارہ کا کہنا تھا کہ پاکستان جیسے ملک میں اداکاری، رقص، اسٹیج، موسیقی اور ڈراموں کو کبھی قبول نہیں کیا جائے گا۔ اگلے 100 سال میں بھی ایسا نہیں ہو سکتا۔ انہوں نے شکوہ کیا کہ انہیں آج تک تسلیم نہیں کیا جاتا، اسی وجہ سے ہی وہ سوچتی ہیں کہ کاش وہ اس انڈسٹری کا حصہ نہ بنتیں، گھریلو خاتون ہوتیں تو زیادہ بہتر تھا۔
بہت سی مشکلات کا سامنا
اداکارہ دیدار کے مطابق ان کی طرح بہت ساری اداکارائیں اور اداکاروں کو بھی یہ مسئلہ درپیش ہوگا۔ انہیں قبول نہیں کیا جاتا ہوگا، اور انہیں وہ عزت نہیں دی جاتی ہوگی، جس کے وہ مستحق ہوتے ہوں گے۔