مولانا فضل الرحمان سے پی ٹی آئی وفد کی ملاقات، اہم معاملے پر اتفاق نہ ہوسکا

ملاقات کا پس منظر
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان تحریک انصاف کے وفد نے جمعیت علما اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کی، جس میں گزشتہ روز کی جانے والی قانون سازی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے امریکا میں وکیل کلائیو اسمتھ نے پاکستان آنے کا فیصلہ کر لیا
میڈیا سے گفتگو
ایکسپریس نیوز کے مطابق ملاقات کے بعد پی ٹی آئی کے وکیل فیصل چوہدری نے میڈیا سے گفتگو کی جبکہ اسد قیصر بات کیے بغیر روانہ ہوگئے۔ فیصل چوہدری نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان اور ہم قانون سازی کے خلاف ایک جیسا موقف رکھتے ہیں، جو قانون سازی کی گئی ہے اسے دونوں اپوزیشن جماعتیں غلط قرار دے رہی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: اداکارہ حمیرا اصغر کے والد کا کراچی آنے اور لاش وصول کرنے سے انکار
آئینی بینچ پر تنقید
انہوں نے کہا کہ آج جس طرح سے آئینی بینچ بنایا گیا ہے یہ سپریم کورٹ پر حملہ ہے، بانی پی ٹی آئی نے بھی آج ملاقات میں آئینی ترمیم اور آئینی بینچ جیسے اقدامات کو عوام اور عدلیہ پر حملہ قرار دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: 190ملین پاؤنڈ ریفرنس کا فیصلہ کب سنایا جائے گا، احتساب عدالت سے اہم خبر آ گئی
عوامی تشویش
فیصل چوہدری نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کا ماننا ہے کہ اگر ان ترامیم کو مان لیا گیا تو یہ ایکسٹنشن مافیا عوام کو چیونٹیوں کی طرح کچلے گا۔ انہوں نے بتایا کہ مولانا فضل الرحمان سے آئینی ترمیم اور قانون سازی اور اگلے لائحہ عمل پر بات ہوئی ہے اور میں یہاں پر بانی پی ٹی آئی کا کوئی پیغام لے کر نہیں آیا تھا۔
آئندہ کے لائحہ عمل کے بارے میں
صحافی کے سوال پر کہ کیا پی ٹی آئی اور جے یو آئی ملکر تحریک چلا سکتے ہیں؟ فیصل چوہدری نے کہا کہ سیاسی کمیٹیاں ملکر آئندہ کے لائحہ عمل کو طے کریں گی مگر ابھی تو کچھ وقت لگے گا۔