بیماری اور اموات کا سبب بننے والے 17 خطرناک جرثوموں کی فہرست جاری

خطرناک جرثوموں کی فہرست
نیویارک (ڈیلی پاکستان آن لائن) عالمی ادارہ صحت نے بیماری اور اموات کا سبب بننے والے 17 خطرناک جرثوموں کی فہرست جاری کردی۔
یہ بھی پڑھیں: لاکھوں بھارتی شہریوں کا مستقل امریکی رہائش کے حصول کا طویل انتظار: ‘لگتا ہے ہم گرین کارڈ ملنے سے پہلے ہی مر جائیں گے’
اعلیٰ خطرے والے جرثومے
عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ ایچ آئی وی، ٹی بی، ہیپاٹائٹس اور ملیریا ہر سال 25 لاکھ اموات کا سبب بن رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: لاہور میں سموگ: پنجاب حکومت کا ‘گرین لاک ڈاؤن’ اور بھارت سے ماحولیاتی سفارتکاری کا منصوبہ
ادویات کے خلاف مزاحمت رکھنے والے جرثومے
عالمی ادارہ صحت کی جانب سے ادویات کے خلاف مزاحمت رکھنے والے نمونیا اور دیگر بیماریوں کے جرثومے بھی خطرناک قرار دیے گئے ہیں۔
ویکسینز کی ترقی کی ضرورت
عالمی ادارہ صحت نے ان جرثوموں کی ویکسینز پر تحقیق تیز کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ان جرثوموں کے خلاف ویکسین بننے سے نہ صرف اموات کم ہوں گی بلکہ بیماریوں پر اٹھنے والے اخراجات بھی کم ہوں گے۔