بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں نے ایک بار پھر صارفین سے اربوں روپے بٹورنے کی تیاری کر لی
بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی نئی چال
اسلام آباد(خصوصی رپورٹ) بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں نے ایک بار پھر صارفین سے اربوں روپے بٹورنے کی تیاری کر لی۔
یہ بھی پڑھیں: چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں فل کورٹ اجلاس شروع
تحقیقاتی تفصیلات
تفصیلات کے مطابق بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں، ڈسکوز نے نیپرا سے 8 ارب 70 کروڑ روپے پاکستان بھر میں صارفین سے 2024-25 کی پہلی سہ ماہی میں مختلف ایڈجسٹمنٹس کی مد میں وصول کرنے کی منظوری طلب کی ہے۔ اضافی چارجز پر 18 فیصد جی ایس ٹی سے صارفین پر مزید 1.566 ارب کا بوجھ آئے گا، اور بھی کئی ٹیکس ہیں جو ڈسکوز کی نااہلیوں کی وجہ سے صارفین کو ادا کرنا پڑیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کی شاندار واپسی
کیپسٹی چارجز کا معاملہ
"جنگ" کے مطابق اس وصولی کا بڑا حصہ یعنی 8 ارب روپے سے زائد رقم صارفین سے کیپسٹی چارجز (بجلی بنانے کی صلاحیت کے باوجود بجلی نہ خریدنے کے اخراجات) کی مد میں بجلی پیدا کرنے کی نجی کمپنیوں کو ادا کیے جائیں گے۔ ایک مرتبہ جب نیپرا نے ڈسکوز کے لئے فی یونٹ اضافی چارجز متعین کر دیے تو اس چیز کا اطلاق کے الیکٹرک بھی کرے گی کیونکہ اس حوالے سے وفاقی حکومت پہلے ہی ایک جیسے نفاذ کی پالیسی گائیڈلائنز جاری کر چکی ہے۔
عوامی سماعت کی منصوبہ بندی
بجلی کی ضابطہ کار اتھارٹی نے اس حوالے سے 20 نومبر کو ایک عوامی سماعت کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ڈسکوز نے رواں سہ ماہی کیلئے اپنی درخواست میں کیپسٹی چارجز، ٹرانسمیشن چارجز، مارکیٹ آپشن فیس، سسٹم چارجز، ٹرانسمیشن اینڈ ڈسٹری بیوشن کے نقصانات کا اثر اور دیگر آپریشنز اور مرمت کے اخراجات طلب کیے ہیں۔