نواز، زرداری کیخلاف توشہ خانہ ریفرنس دوسری عدالت منتقل کرنیکی درخواست پر فیصلہ محفوظ

احتساب عدالت کا فیصلہ محفوظ
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) احتساب عدالت اسلام آباد نے صدر مملکت آصف علی زرداری، سابق وزیراعظم نواز شریف اور دیگر کے خلاف توشہ خانہ گاڑیوں کا ریفرنس دوسری عدالت منتقل کرنے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔
یہ بھی پڑھیں: سیمنٹ کی کم از کم ریٹیل قیمت مقرر، ایف بی آر نے کم از کم قیمت کا ایس آر او جاری کردیا
کیس کی سماعت
احتساب عدالت اسلام آباد کی جج عابدہ سجاد نے صدر مملکت آصف علی زرداری، سابق وزرائے اعظم نواز شریف، یوسف رضا گیلانی اور دیگر کے خلاف توشہ خانہ گاڑیوں کے ریفرنس کی سماعت کی۔
یہ بھی پڑھیں: 26 ویں آئینی ترمیم سے عوام کو عدالتوں سے جلد انصاف ملے گا: وزیراعظم
نیب کا جواب
فاضل جج نے کہا کہ نیب نے اپنا جواب جمع کرادیا ہے، ڈپٹی ڈی جی پراسیکیوٹر نیب بھی کمرہ عدالت میں پیش ہوئے۔ آصف زرداری کے وکیل فاروق ایچ نائیک نے اعتراض اٹھاتے ہوئے کہا کہ نیب نے ہاتھ سے لکھا ہوا نہیں دیا، جس پر فاضل جج نے ریمارکس دیئے کہ نیب زبانی کہہ رہا تھا کہ کیس سپیشل جج سینٹرل کو بھیجیں، جس پر میں نے ہدایت کی کہ لکھ کر دیں۔
یہ بھی پڑھیں: چیف سیکرٹری کے پی وفاقی پر حملہ آور ملازمین کی ترقی روکیں،طلال چودھری
آگے کی قانونی کارروائی
فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ زندگی کا کوئی بھروسہ نہیں، ان کیسز میں بہت سے ججز کو ریٹائرڈ ہوتے دیکھا ہے، آخر میں ہم ہی بچے ہیں، میری استدعا ہے کہ کیس ایف آئی اے ایجنسی کو بھیجا جائے، وہی عدالت بھیجے، ابھی تک اس کیس میں چالان بھی پیش نہیں ہوا۔
یہ بھی پڑھیں: کرپٹو سٹوری میں عثمان شامی نے علی ڈار کا نام لے کر تفصیل بیان کی ہے، اسحاق ڈار کے خلاف ضرور کچھ ہونے والا ہے ورنہ ان لوگوں کا نام لے کر ٹی وی پر خبر دینے کی اجازت نہیں تھی، شہباز گل
نیب کا اعتراض
ڈپٹی ڈی جی نیب نے کیس ایف آئی اے ایجنسی کو بھیجنے پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ ایجنسی کیسے انکوائری کرے گی۔ فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ یہ کیس نیب سیکشن-9 کے تحت ہوا اور بیان بھی ریکارڈ ہوئے۔ اس کیس میں دوبارہ انکوائری ہوگی اور انکوائری ایجنسی ہی کرے گی۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعلیٰ مریم نواز کا چکری کے قریب بس حادثے میں قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر اظہار افسوس
سماعت کی تفصیلات
فاضل جج نے استفسار کیا کہ بانی پی ٹی آئی کے کیس میں کیا ہوا تھا، وکلا نے بتایا کہ اس میں چالان آگیا تھا اس وجہ سے عدالت کو منتقل کیا گیا تھا۔ یوسف رضا گیلانی، نوازشریف اور دیگر ملزمان کے وکلا نے فاروق ایچ نائیک کے دلائل سے اتفاق کیا۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم کی 60 ممالک کو معدنیات کے شعبے میں سرمایہ کاری کی دعوت
نئی تاریخ کا اعلان
عدالت نے ریفرنس ایف آئی اے ایجنسی یا سپیشل جج سینٹرل کو بھیجنے پر فیصلہ محفوظ کر لیا جو 21 نومبر کو سنایا جائے گا۔ سماعت سے قبل نیب نے احتساب عدالت میں ریفرنس واپس بھیجنے کے حوالے سے جواب جمع کروایا جس میں توشہ خانہ گاڑیوں کا کیس سپیشل جج سینٹرل کی عدالت میں منتقل کرنے کی استدعا کی گئی۔
نیب کی وضاحت
جمع کرائے گئے جواب میں نیب نے کہا کہ اس ریفرنس کی مجموعی مالیت 4 کروڑ 82 لاکھ روپے ہے، یہ کیس اب نیب کے دائرہ اختیار میں نہیں آتا۔ نیب ترامیم کے بعد 50 کروڑ سے زائد کا فراڈ نیب کے دائرہ اختیار میں آتا ہے۔