جنوبی وزیرستان: 3 حملوں میں ایف سی کے چار اہلکاروں سمیت 7 افراد شہید
حملے کے واقعات
جنوبی وزیرستان(ڈیلی پاکستان آن لائن) جنوبی وزیرستان اپر اور ضلع خیبر کی وادی تیراہ میں 3 حملوں میں فرنٹیئر کور (ایف سی) کے چار اہلکاروں سمیت 7 افراد جاں بحق ہو گئے۔
یہ بھی پڑھیں: ایمرجنگ ٹی 20 ایشیا کپ میں پاکستان شاہینز نے سیمی فائنل میں جگہ بنا لی
بم ڈسپوزل گاڑی پر حملہ
جنوبی وزیرستان اپر کی تحصیل لدھا کے علاقے کرم میں سکیورٹی فورسز کی بم ڈسپوزل گاڑی پر دیسی ساختہ بم سے حملہ کیا گیا۔ آئی ای ڈی حملے کے بعد حملہ آوروں کی جانب سے فائرنگ بھی کی گئی جس کے نتیجے میں ایف سی کے 4 جوان شہید اور 5 زخمی ہوئے۔ زخمی اہلکاروں میں سے 2 کی حالت تشویشناک بتائی گئی ہے اور انہیں وانا کے سکاﺅٹس ہسپتال منتقل کیا گیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ سکیورٹی فورسز نے فوری طور پر علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کردیا۔
یہ بھی پڑھیں: آرمی چیف سے آسٹریلوی ہم منصب کی ملاقات، دفاع اور سیکیورٹی میں تعاون کو مزید مضبوط کرنے پر اتفاق
دوسرا واقعہ
ایک اور واقعے میں عسکریت پسندوں نے دزا غنڈائی کے علاقے میں ایک گاڑی کو نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں محکمہ انسداد دہشت گردی کا ایک اہلکار شہید اور دو شہری زخمی ہوگئے۔
یہ بھی پڑھیں: ایف بی آر کی خیبرپختونخوا کی طرف سے 2 فیصد ٹیکس لگانےکی مخالفت
تیراہ میں مارٹر گولے کا حملہ
خیبر کی وادی تیراہ میں نامعلوم مقام سے فائر کیا جانے والا مارٹر گولہ علاقے میں گرنے سے 2 بچے جاں بحق اور 5 زخمی ہوگئے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ بار قمبر خیل کے علاقے بھوٹان شریف میں پرائمری سکول ہاشم خان کالے کے طلبہ کا ایک گروپ اپنے گھر جا رہا تھا کہ نامعلوم سمت سے فائر کیا گیا مارٹر قریبی گھروں اور ایک مسجد پر گرا۔ مارٹر گولے کی وجہ سے سرا چینا کے علاقے میں کچھ گھروں اور مسجد میں آگ لگ گئی جبکہ مارٹر سے نکلنے والے چھروں سے 6 بچے شدید زخمی ہوئے، جس میں ایک بچی بھی شامل ہے۔
جاں بحق اور زخمی طلبا
رہائشیوں کے مطابق 10 سالہ عابد اللہ اور اس کی بہن کلثوم پشاور کے ہسپتال لے جاتے ہوئے زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے جبکہ دیگر زخمی طلبا کو ہسپتال میں طبی امداد دی گئی۔