ٹرمپ کی کیپ پر 45اور 47 کیوں لکھا ہوتا تھا ،وہ بانی پی ٹی آئی کی رہائی کیلیے اقدامات کریں گے یا نہیں ؟مظہر برلاس نے تہلکہ خیز انکشاف کر دیا
ٹرمپ کی کپ پر 45 اور 47 کی تحریر
اسلام آباد (خصوصی رپورٹ) نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی کیپ پر 45 اور 47 کیوں لکھا ہوتا ہے؟ کیا وہ بانی پی ٹی آئی کی رہائی کے لیے اقدامات کریں گے یا نہیں؟ سینئر تجزیہ کار اور کالم نگار مظہر برلاس نے اس بارے میں تہلکہ خیز انکشاف کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: جرمنی میں تمام ایرانی قونصل خانے بند کرنے کا حکم
ڈونلڈ ٹرمپ کا انتخابی جیت
مظہر برلاس نے اپنی بلاگ "ایک نئے دور کا آغاز" میں لکھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ دوسری مرتبہ امریکا کے صدر منتخب ہوگئے ہیں۔ انہوں نے الیکٹورل کالج میں اکثریت حاصل کی ہے اور پاپولر ووٹ میں بھی آگے ہیں۔ اس وقت امریکی کانگریس اور سینیٹ میں ریپبلکنز کی اکثریت ہے اور مختلف ریاستوں میں بھی ریپبلکن گورنرز زیادہ ہیں۔ ٹرمپ نے محافظت کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہا، "ہم نے امریکی الیکشن میں تاریخ رقم کردی ہے۔" وہ اس بات پر زور دیتے ہیں کہ امریکی عوام نے ایک بار پھر ان پر اعتماد کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: مہنگائی کے طوفان میں بجلی کی قیمتیں: گوہر اعجاز کی جرأت مندانہ باتیں
امریکی انتخابات اور مسلمانوں کی شمولیت
مزید برآں، مظہر برلاس نے لکھا کہ ٹرمپ کے انتخاب سے چند ماہ پہلے اس نے پیش گوئی کی تھی کہ ٹرمپ جیتیں گے کیونکہ امریکی عوام ان کی پالیسیوں کو پسند کرتے ہیں۔ ٹرمپ نے مسلم ووٹرز کو متاثر کرنے کے لیے عمران خان کی تصاویر دکھائیں۔ ٹرمپ کے صدر بننے کے بعد دنیا میں تبدیلیاں آئیں گی، اور ایسے لوگوں کو معاشرے کے کاموں کے بارے میں آگاہی ضروری ہے جو ان سیاسی امور سے بے خبر ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: اپنے آپ سے ایماندارانہ رویہ اختیار کرنا آسان نہیں، اکثر خواتین معاشرے کی جانب سے ملنے والے پیغامات اپنا لیتی ہیں اور ویسا ہی طرز عمل اپنا لیتی ہیں
پاکستان میں امریکی صدر کی طاقت
آخری بات، مظہر برلاس نے یہ لکھا کہ امریکی صدر کی طاقت کا اندازہ لگانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ مشاہد حسین سید نے واضح کیا کہ ٹرمپ پاکستان میں صرف عمران خان کو جانتے ہیں۔ ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں عمران خان کا شاندار استقبال کیا اور اُن کے ساتھ خصوصی توجہ دی۔ کسی پاکستانی حکمران کو اس طرح کا استقبال نصیب نہیں ہوا۔
خلاصہ اور شاعری
مشاہد حسین سید نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ ہر جگہ ناکام ہو گئی ہے، خاص طور پر امریکا میں۔ انہوں نے سیاسی پنڈتوں اور میڈیا کے بیانیے کو چیلنج کیا ہے۔ اس موقع پر، نوشی گیلانی کا شعر "دیئے جلائے ہوئے رات کی حویلی میں، تمام ریشمی کردار جھوٹ بولتے ہیں" پیش کیا گیا ہے۔