پاکستان نے آسٹریلیا کو نو وکٹوں سے شکست دی: حارث ایڈیلیڈ میں شاندار کارکردگی دکھائی، صائم ایوب کا کمال کھیل
فاسٹ بولر حارث رؤف کی شاندار بولنگ اور اوپنر صائم ایوب کی جارحانہ نصف سنچری کی بدولت پاکستان نے آسٹریلیا کو ایڈیلیڈ میں کھیلے جانے والے دوسرے ون ڈے میچ میں نو وکٹوں سے شکست دے دی ہے۔
پاکستان کے کپتان محمد رضوان نے ایڈیلیڈ میں ٹاس جیت کر پہلے بولنگ کرنے کا فیصلہ کیا تھا، جو پاکستان کے فاسٹ بولرز نے درست ثابت کیا۔
پاکستان کو ابتدائی طور پر بہترین شروعات ملی جب جارحانہ کھیلنے والے جیک فریزر مکنر کو ایل بی ڈبلیو آؤٹ کیا۔ اس کے علاوہ، شاہین آفریدی نے دوسرے آسٹریلوی اوپنر میتھیو شارٹ کو بھی پویلین بھیج دیا جبکہ حارث رؤف کی پانچ وکٹوں نے آسٹریلیا کی بیٹنگ کو زبردست نقصان پہنچایا۔
پاکستان کی پچھلے میچ کی بیٹنگ کی کارکردگی کے بعد، ظاہر ہے کہ پاکستانی مداح کافی فکر مند تھے، تاہم اوپنرز عبداللہ شفیق اور صائم ایوب کی 137 رنز کی جارحانہ شراکت نے پاکستان کی فتح کو یقینی بنایا۔
سوشل میڈیا پر جہاں حارث رؤف کی تعریف ہو رہی ہے، وہیں صائم ایوب کی بیٹنگ کو بھی خاص طور پر سراہا جا رہا ہے۔
حارث رؤف نے آٹھ اوورز میں 29 رنز دے کر پانچ وکٹیں حاصل کیں جبکہ صائم ایوب نے چھ چھکوں اور پانچ چوکوں کی مدد سے 82 رنز کی شاندار اننگز کھیلی۔ عبداللہ شفیق نے بھی صائم کا بھرپور ساتھ دیا اور 64 رنز کی اننگز میں چار چوکے اور تین چھکے لگائے۔
صائم کے ایک زبردست چھکے پر بات کرتے ہوئے صحافی بھرت سندریسن نے کہا کہ ’شاید ون ڈے کرکٹ میں صائم ایوب نے مچل سٹارک کے خلاف سب سے بہترین شاٹ کھیلا ہے۔‘
پاکستان کی جانب سے حارث رؤف کی پانچ وکٹوں کے علاوہ، شاہین شاہ آفریدی نے تین جبکہ محمد حسنین اور نسیم شاہ نے ایک ایک وکٹ لی۔
آسٹریلوی بلے باز سٹیو سمتھ 35 رنز بنا کر محمد حسنین کا شکار بنے، جبکہ نسم شاہ نے مچل سٹارک کو آؤٹ کیا۔ ایڈم زیمپا کی آخری وکٹ شاہین شاہ آفریدی نے لی، اور اس کے ساتھ ہی آسٹریلیا کی اننگز کا اختتام ہوا۔
اس فتح کی اہمیت اور پاکستان کی بہترین کارکردگی کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ یہ ون ڈے میں آسٹریلیا کا پاکستان کے خلاف کسی بھی پہلی اننگز میں اب تک کا سب سے کم سکور ہے۔
ایکس پر ایک صارف عبداللہ نے لکھا ’حارث نے میرے سمیت بہت سے لوگوں کو غلط ثابت کیا ہے جن کا ماننا تھا کہ حارث کو ایک روزہ میچوں کی ٹیم کا حصہ نہیں ہونا چاہیے۔‘
عماد نے لکھا ’اس میچ کو دیکھ کر مزا آ گیا۔‘
’گذشتہ چند ماہ ان کے لیے مشکل رہے ہیں مگر انھوں نے کیا زبردست کم بیک کیا ہے۔‘
اسی حوالے سے حیدر نے ان کی تعریف کرتے ہوئے لکھا کہ ’حارث رؤف نے ٹیسٹ نہ کھیلنے کا بہترین فیصلہ کیا۔ وہ ٹیسٹ سے دور ہی بہتر ہیں کیونکہ ہمارے ملک میں یا تو فلیٹ ٹریکس ہیں اور اب اس میں سپن پچز آ گئی ہیں۔‘
سلمان نے لکھا حارث رؤف ایڈیلیڈ کے میدان میں آگ اگل رہے ہیں۔ جبکہ ایک اور صارف نے لکھا کہ ’حارث نے آسٹریلیا کو ہوم گراؤنڈ پر بدترین شکست دے دی ہے۔‘
’یہ اننگز 30 منٹ پہلے ختم ہو سکتی تھی مگر ہم نے چار کیچ ڈراپ کر دیے‘
تاہم کچھ افراد پاکستانی فیلڈنگ پر تنقید بھی کرتے نظر آئے۔ حیدر عباسی نے لکھا ’یہ اننگز 30 منٹ پہلے ختم ہو سکتی تھی مگر ہم نے چار کیچ ڈراپ کر دیے۔‘
جبکہ دورانِ میچ رضوان کی جانب سے ریویو لینے سے قبل مخالف ٹیم کے بیٹسمین سے مشورہ لینے پر بھی کچھ افراد ان پر تنقید جبکہ کچھ اس سے مزا بھی لیتے نظر آئے۔
سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں رضوان زمپا سے پوچھتے نظر آتے ہیں کہ میں ریویو لوں یا نہیں جس پر زیمپا کہتے ہیں ’آپ کو ضرور ریویو لینا چاہیے‘ پھر رضوان نے وہ ریویو لیا جو ضائع گیا۔
آسٹریلیا کے ڈینئیل ایلگزینڈر نے لکھا ’رضوان دنیا کے واحد فیلڈر ہیں جو ریویو لینے سے قبل مخالف ٹیم کے بیٹسمین سے مشورہ لیتے ہیں اور ایسا پہلی مرتبہ نہیں ہو رہا۔‘
ایک صارف نے لکھا ’پاکستان نے کیا ہی ٹیلنٹ ڈھونڈا ہے۔۔۔ اب پاکستان کرکٹ یقیناً بحالی کی راہ پر گامزن ہے۔‘
انھوں نے مزید لکھا ’صائم کو بھی اتنے ہی مواقع ملنے چاہییں جتنے کچھ بڑے ناموں کو ملتے ہیں۔‘ ایمن نے لکھا ’میرے پاس زمینیں ہوتیں تو میں آج آپ کے نام کر دیتی۔‘
عبداللہ نے لکھا کہ پاکستان کرکٹ ٹیم میری سمجھ سے باہر ہے۔‘