وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے گورنر سے جامعات کی چانسلرشپ کا اختیار واپس لے لیا

پشاور کی نئی ترقی
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے گورنر سے جامعات کی چانسلرشپ کا اختیار واپس لے لیا۔ اب وزیر اعلیٰ صوبے کی تمام جامعات کے چانسلر ہوں گے۔ اس ضمن میں صوبائی کابینہ نے جامعات کے قانون میں ترمیم کی منظوری بھی دی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: صدر آصف زرداری نے گورنر خیبرپختونخوا کو اسلام آباد طلب کرلیا
وائس چانسلرز کی مدت ملازمت
ڈان نیوز کے مطابق، وائس چانسلرز کی مدت ملازمت چار سال کرنے کی ترمیم بھی منظور کی گئی ہے۔ یونیورسٹیز ایکٹ میں کی گئی ترمیم کے مطابق، جامعات کے وائس چانسلرز کے تقرر کا اختیار بھی وزیراعلیٰ کے پاس ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: لائیوسٹاک کارڈ کی رجسٹریشن شروع، 15 دسمبر سے فنکشنل ہوگا، 80 ہزار فارمرز مستفید ہوں گے، 2 لاکھ 70 ہزار روپے تک بلا سود قرض ملے گا۔
خواتین کی شمولیت
یونیورسٹیز ایکٹ میں کئی ترامیم کے تحت، وزیر اعلیٰ تمام پبلک سیکٹر یونیورسٹیز کے چانسلر ہوں گے۔ خواتین کی جامعات میں وائس چانسلر کے عہدوں کے لیے صرف خواتین امیدواروں کی تعیناتی لازمی قرار دی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس طلب کرنے کا فیصلہ
اختیارات کی کھینچا تانی
یہ واضح رہے کہ تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور اور پیپلزپارٹی سے تعلق رکھنے والے گورنر فیصل کریم کنڈی کے درمیان اختیارات کی کھینچا تانی کافی عرصے سے جاری ہے۔ اس سے قبل رواں سال ستمبر میں گورنرنے صوبائی کابینہ میں ردوبدل کی وزیر اعلیٰ کی سمری مسترد کردی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: فیلڈ مارشل عاصم منیر لیڈر ہیں، ملک میں جیت لا رہے ہیں اور مضبوط بھی کررہے ہیں: فیصل واوڈا
گورنر کا نوٹ
ڈان نیوز کے مطابق، گورنر فیصل کریم کنڈی نے سمری مسترد کرتے ہوئے اپنے نوٹ میں لکھا تھا کہ وزیر اعلیٰ کی کابینہ میں قانونی طور پر پانچ مشیران سے زیادہ ہونا غیر آئینی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان اور بھارت میں اچانک جنگ بندی کیسے ہوئی؟ سی این این نئی تفصیلات سامنے لے آیا
اقتصادی صورتحال
اس سے قبل مئی میں، گورنر خیبرپختونخوا نے کہا تھا کہ صوبے کی معیشت انتہائی خراب ہے، لیکن پھر بھی مراعات مانگی جارہی ہیں۔
امن کے مسائل
ڈان نیوز کے مطابق، گورنر فیصل کریم کنڈی نے میڈیا سے گفتگو میں کہا تھا کہ 9 مئی کا واقعہ انتہائی شرمناک تھا اور جب تک انصاف نہیں ہوگا، امن کا قیام مشکل ہوگا۔