کالعدم بی ایل اے کے دہشتگرد طلعت عزیز نے ہتھیار ڈال دیے، سنسنی خیز انکشافات

طلعت عزیز کا اعتراف
کوئٹہ (ڈیلی پاکستان آن لائن) کالعدم تنظیم بی ایل اے چھوڑنے والے طلعت عزیز نے کہا ہے کہ مجھے قائل کیا گیا کہ معصوموں کو قتل کروں، مجھے کہا گیا پہاڑوں پر نئی زندگی ملے گی۔
یہ بھی پڑھیں: بحری سفر کے شوقین سیاح بالائی مصر اور ابو سمبل کے یادگاری مجسمے دیکھنے کیلئے اسی راستے کو اپناتے ہیں اور دلکش نظاروں سے محظوظ ہوتے ہیں
ذہن سازی کا عمل
کوئٹہ میں صوبائی حکام کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ بلوچ یک جہتی کمیٹی کے احتجاج میں میری ذہن سازی کی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: خضدار واقعہ پر دل خون کے آنسو رو رہا، ملک دشمنوں کو کسی صورت نہیں چھوڑیں گے، نائب وزیراعظم
بی ایل اے کے خطرناک منصوبے
طلعت عزیز نے کہا کہ میری طرح پہاڑوں پر اور بھی نوجوان موجود تھے، بی ایل اے کے لوگ کیمپوں میں بیٹھ کر پنجابیوں کو مارنے کی منصوبہ بندی کرتے تھے، بی ایل اے سے پوچھا کہ آپ یہ سب کیا کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ناصر ادیب نے اداکارہ ریما سے معافی مانگ لی
ملک توڑنے کی سازش
انہوں نے کہا کہ بی ایل اے والے ملک توڑنے کی سازش کر رہے تھے، جب پہاڑوں پر یہ سب دیکھا تو بھاگنے کا منصوبہ بنایا، اپنے تمام بلوچ بہن بھائیوں سے کہتا ہوں ایسی باتوں میں نہ آئیں۔
یہ بھی پڑھیں: ایم کیو ایم کا آئینی ترامیم پر حکومت کا ساتھ دینے کا فیصلہ
تعلیم اور امن کی ضرورت
طلعت عزیز نے کہا کہ بلوچ یک جہتی کمیٹی کے جلسوں میں ذہن سازی کر کے گمراہ کیا جاتا ہے، میں پنجاب سے تعلیم حاصل کر رہا ہوں۔
ہم سب کا پیغام
انہوں نے کہا کہ میری پنجابیوں سے کوئی دشمنی نہیں، میں اپنے بلوچ بہن بھائیوں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ دہشت گردوں کے بہکاوے میں نہ آئیں۔