کالعدم بی ایل اے کے دہشتگرد طلعت عزیز نے ہتھیار ڈال دیے، سنسنی خیز انکشافات
طلعت عزیز کا اعتراف
کوئٹہ (ڈیلی پاکستان آن لائن) کالعدم تنظیم بی ایل اے چھوڑنے والے طلعت عزیز نے کہا ہے کہ مجھے قائل کیا گیا کہ معصوموں کو قتل کروں، مجھے کہا گیا پہاڑوں پر نئی زندگی ملے گی۔
یہ بھی پڑھیں: کوئٹہ خودکش حملے کی مذمت،روسی صدر کاپاکستان کیساتھ تعاون کا اعلان
ذہن سازی کا عمل
کوئٹہ میں صوبائی حکام کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ بلوچ یک جہتی کمیٹی کے احتجاج میں میری ذہن سازی کی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: اب کس کو چور کہوں، اور کس کو کہوں کچھ سادہ۔۔۔
بی ایل اے کے خطرناک منصوبے
طلعت عزیز نے کہا کہ میری طرح پہاڑوں پر اور بھی نوجوان موجود تھے، بی ایل اے کے لوگ کیمپوں میں بیٹھ کر پنجابیوں کو مارنے کی منصوبہ بندی کرتے تھے، بی ایل اے سے پوچھا کہ آپ یہ سب کیا کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی ایئر پورٹ حملے میں ملوث دہشتگرد گرفتار، حملہ آور کی شناخت ہو گئی
ملک توڑنے کی سازش
انہوں نے کہا کہ بی ایل اے والے ملک توڑنے کی سازش کر رہے تھے، جب پہاڑوں پر یہ سب دیکھا تو بھاگنے کا منصوبہ بنایا، اپنے تمام بلوچ بہن بھائیوں سے کہتا ہوں ایسی باتوں میں نہ آئیں۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی کے سینکڑوں وکلاء کا چیف جسٹس آف پاکستان کے نام کھلا خط
تعلیم اور امن کی ضرورت
طلعت عزیز نے کہا کہ بلوچ یک جہتی کمیٹی کے جلسوں میں ذہن سازی کر کے گمراہ کیا جاتا ہے، میں پنجاب سے تعلیم حاصل کر رہا ہوں۔
ہم سب کا پیغام
انہوں نے کہا کہ میری پنجابیوں سے کوئی دشمنی نہیں، میں اپنے بلوچ بہن بھائیوں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ دہشت گردوں کے بہکاوے میں نہ آئیں۔