افراد کی خوشنودی کو ٹھکرائے بغیر زندگی بسر نہیں کی جا سکتی، آپ کو اپنا ”وجود“ برقرار رکھنے کیلئے یہ قیمت ادا کرنا پڑتی ہے جس سے فرار ممکن نہیں

مصنف اور مترجم

مصنف: ڈاکٹر وائن ڈبلیو ڈائر
ترجمہ: ریاض محمود انجم
قسط: 42

یہ بھی پڑھیں: رضوان، شان کا بطور کپتان مستقبل خطرے میں، تینوں فارمیٹ کے لیے قومی ٹیم کے ممکنہ نئے کپتان کا نام سامنے آگیا۔

زندگی کے معاملات اور خوشنودی

اس حقیقت میں بھی کوئی شبہ نہیں کہ اپنی زندگی کے معاملات کی انجام دہی کے دوران دوسرے افراد کی خوشنودی اور رضامندی کو قطعی طور پر ٹھکرائے بغیر زندگی بسر نہیں کی جا سکتی۔ یہ زندگی گزارنے کا ایک طریقہ ہے اور آپ کو اپنا "وجود" برقرار رکھنے کے لیے یہ قیمت ادا کرنا پڑتی ہے جس سے فرار ممکن نہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ملک بھر میں طوفانی بارشیں، نشیبی علاقے زیرآب، بجلی کا نظام درہم برہم

ایک خاص تجربہ

مجھے ایک دفعہ ایک ایسے شخص کے ساتھ کام کرنے کا موقع میسر ہوا جو دوسروں کی خوشنودی اور رضامندی حاصل کرنے کی ضرورت پر مبنی رویے کا ایک شاندار مرقع تھا۔ اسقاط حمل، خاندانی منصوبہ بندی، مشرقی وسطیٰ میں جنگ، واٹرگیٹ سیکنڈل، سیاست اور دیگر بہت سے معاملات کے ضمن میں اس کے خاص نظریات تھے۔

یہ بھی پڑھیں: ریل گاڑی جب گزرتی تو یہ”بزرگ سا پُل“ تھرتھرانے لگتا اور ہچکولے لیتا، یہاں گاڑی کی رفتار انتہائی کم کرکے اسے 12 کلومیٹر پر چلایا جاتا

اجتماعی رفتار کی عکاسی

جب بھی کوئی شخص اس کے خیالات اور نظریات سے اختلاف کرتا، وہ پریشان اور منتشر ہو جاتا۔ وہ اپنی طرف سے کثیر توانائی اور وقت صرف کر کے ہر ایک کو اپنا ہمنوا بنانے کی کوشش کرتا۔

یہ بھی پڑھیں: شوریٰ سے منظوری کے بعد آئی اے ای اے سے معاہدہ معطلی پر عمل ہم پر لازم ہے: ایرانی وزیر خارجہ

مؤقف کی تبدیلی

اس نے اپنے سسر کے متعلق ایک واقعہ بتایا جس میں اس نے کہا کہ کسی کو شدید اور جان لیوا تکلیف سے نجات دلانے کے لیے اسے موت کا شکار بنانے پر مبنی نظریہ اس کے نزدیک قطعی درست ہے۔ اس نظریے کی تردید کرنے کے بعد، اس نے فوراً ہی اضطراری طور پر اپنا یہ مؤقف تبدیل کر لیا۔

یہ بھی پڑھیں: سوات اور گردونواح میں زلزلے کے جھٹکے

افسر کے سامنے مؤقف

جب اس نے اپنے افسر کے سامنے یہ نظریہ بیان کیا تو اس کا یہ نظریہ مسترد کر دیا گیا، جس پر وہ سخت نادم ہوا۔ بالآخر اس کا افسر اس کے اس نظرئیے کا قائل ہو گیا اور اس نے کسی قدر اطمینان کا سانس لیا۔

یہ بھی پڑھیں: سراب سائے

خوشنودی کی تلاش

پھر اس شخص نے اپنے بھائی کے سامنے اپنے اس نظریے کا اظہار کیا تو فوراً ہی اس نے اپنی رضامندی کا اظہار کر دیا۔ یہ مرحلہ اس شخص کے لیے بہت آسان ثابت ہوا، اسے اپنے بھائی کی طرف سے خوشنودی و رضامندی حاصل کرنے کے لیے اپنے مؤقف کو تبدیل نہیں کرنا پڑا۔

یہ بھی پڑھیں: سوشل میڈیا ایکٹیوسٹ ڈاکٹر فرحان ورک نے اسد عمر کو عہدے سے ہٹائے جانے اور سوشل میڈیا مہم کی ساری کہانی شیئر کردی

اجتماعی متبادل رویے

ان مثالوں میں اس شخص نے دوسروں کے ساتھ تبادلہ خیال کے ضمن میں اپنے عمومی ردعمل کا اظہار کیا۔ جب یہ شخص اپنے حلقہ احباب میں جاتا ہے تو کسی بھی موضوع کے بارے میں اس کا کوئی قطعی اور مستند نظریہ اور رائے نہیں ہوتی۔

نتیجہ

یہ صورتحال صرف اس شخص پر ہی منطبق نہیں ہوتی بلکہ ہر اس شخص کے لیے درست اور صحیح ہے جو دوسروں کی رائے اور مرضی کے مطابق چلنے کو ہی اپنے لیے خوشی گردانتے ہیں۔


(جاری ہے)

نوٹ: یہ کتاب "بک ہوم" نے شائع کی ہے (جملہ حقوق محفوظ ہیں) ادارے کا مصنف کی آراء سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

Related Articles

Back to top button
Doctors Team
Last active less than 5 minutes ago
Vasily
Vasily
Eugene
Eugene
Julia
Julia
Send us a message. We will reply as soon as we can!
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Mehwish Sabir Pakistani Doctor
Ali Hamza Pakistani Doctor
Maryam Pakistani Doctor
Doctors Team
Online
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Dr. Mehwish Hiyat
Online
Today
08:45

اپنا پورا سوال انٹر کر کے سبمٹ کریں۔ دستیاب ڈاکٹر آپ کو 1-2 منٹ میں جواب دے گا۔

Bot

We use provided personal data for support purposes only

chat with a doctor
Type a message here...