اگر آپ چاہتے ہیں کہ ہر حال ہر قیمت پر آپ کی تعریف کی جائے تو پھر کوئی بھی شخص آپ کے ساتھ سچی اور ایماندارانہ تعلق داری قائم نہیں کر سکتا

مصنف کی معلومات
مصنف: ڈاکٹر وائن ڈبلیو ڈائر
ترجمہ: ریاض محمود انجم
قسط: 43
یہ بھی پڑھیں: صدر آصف زرداری کی ایران کے خلاف اسرائیلی جارحیت کی شدید مذمت
معاشرتی رویے کا تجزیہ
جب معاشرے میں باہمی میل جول کے دوران اپنی رائے اور مرضی چھوڑ کر محض اپنے آپ کو دوسروں کے لیے پسندیدہ ثابت کرنے پر مبنی رویہ اپنایا جاتا ہے، تو سچ کا عنصر غائب ہو جاتا ہے۔ اگر آپ چاہتے ہیں کہ ہر حال اور ہر قیمت پر آپ کی تعریف کی جائے تو پھر کوئی بھی شخص آپ کے ساتھ سچی اور ایماندارانہ تعلق داری قائم نہیں کر سکتا۔
یہ بھی پڑھیں: گڈانی : خصوصی شخص بیٹے کو بچاتے ہوئے خود بھی ڈوب کر جاں بحق
سیاستدانوں کا کردار
اجتماعی طور پر ایک طبقے کے لحاظ سے سیاستدان قابل بھروسا نہیں ہوتے۔ دوسروں کی خوشنودی اور رضامندی حاصل کرنے کی ضرورت ان میں حیرت انگیز ہوتی ہے، اس کے بغیر وہ بالکل صفر ہو جاتے ہیں۔ سیاستدان جب بھی کچھ بیان دیتے ہیں تو ان کا انداز ایسا ہوتا ہے کہ ہر شخص خوش ہو جاتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: رحیم یار خان میں 13 سالہ بچی کی موت، ماں نے گھر لے جا کر لاش دیکھی تو پیروں تلے زمین نکل گئی، پولیس کی دوڑیں
خوشنودی کا جال
دوسروں کی خوشنودی حاصل کرنے کے لیے اپنایا گیا رویہ ایک خطرناک جال ہے۔ اس کے نقصانات سے بچنے کے لئے ضروری ہے کہ ہم ان عناصر کا تجزیہ کریں جو دوسروں کی خوشنودی کی خواہش پیدا کرتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ربیکا خان کا منگیتر حسین ترین سے جلد شادی کا عندیہ
معاشرتی دباؤ
دوسروں کی مرضی کو اپنی مرضی سے برتر سمجھنے کا عمل ہمارے طرز زندگی میں مکمل طور پر شامل ہو چکا ہے۔ اگر آپ کی پرورش اس قسم کے معاشرتی حالات میں ہوئی ہے تو آپ میں یہ خوبیاں پیدا کی گئی ہیں: "اپنے آپ کو قابل بھروسا نہ سمجھو!"
یہ بھی پڑھیں: بچوں کی پیدائش کے بعد شوہرکا اپنی بیوی کا چچا ہونے کا انکشاف، شادی ختم ، تفصیلات ایسی کہ یقین کرنا مشکل ہوگیا
نتیجہ
اگر آپ دوسروں کی خوشنودی حاصل کرنے میں ناکام رہتے ہیں تو آپ جائز طور پر مایوسی کا شکار ہو سکتے ہیں کیونکہ یہ لوگ آپ سے زیادہ اہم اور قابل قدر بنتے ہیں۔
نوٹ
یہ کتاب ”بک ہوم“ نے شائع کی ہے (جملہ حقوق محفوظ ہیں) ادارے کا مصنف کی آراء سے متفق ہونا ضروری نہیں۔