لبنان میں پیجرز حملوں کی اجازت دی تھی: اسرائیلی وزیراعظم کا اعتراف
اسرائیل کی حزب اللہ کے خلاف پہلی دفعہ ذمہ داری
تل ابیب (ڈیلی پاکستان آن لائن) صہیونی ریاست نے پہلی بار لبنان میں پیجرز حملوں کی ذمہ داری قبول کرلی۔ اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو نے کہا کہ انہوں نے ایران کی حمایت یافتہ تنظیم حزب اللہ کے خلاف پیجرز حملوں کی منظوری دی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: عسکری طاقت، دوہرا معیار اور عالمی تنازعات: امریکی انتخابات کے نتائج کا دنیا پر اثر
وزیراعظم کی طرف سے اعتراف
ڈان اخبار میں شائع غیر ملکی خبررساں اداروں کی رپورٹ کے مطابق، اسرائیلی وزیراعظم کے ترجمان اومر دوستری نے بتایا ہے کہ بینجمن نیتن یاہو نے حزب اللہ کے خلاف پیجرز حملوں کی منظوری دینے کا اعتراف کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ماہرہ علی کی “کلرز آف پاکستان” پینٹنگ نمائش جدہ کے ادھم آرٹ گیلری میں
پیجرز دھماکوں کا نتیجہ
لبنان میں 17 ستمبر کو ملک بھر میں پیجرز پھٹنے سے متعدد افراد جاں بحق اور ایرانی سفیر مجتبیٰ امانی سمیت تقریباً 2500 افراد زخمی ہوئے، جن میں حزب اللہ کے جنگجوؤں کی بڑی تعداد شامل تھی۔
یہ بھی پڑھیں: دنیا کی سب سے زیادہ سست الوجود قوم مصری ہیں، یہ پہلا عرب ملک تھا جہاں دوپہر کو باقاعدہ قیلولہ کیلئے سرکاری طور پر تین چار گھنٹے کا وقفہ دیا جاتا
حزب اللہ کا ردعمل
دارالحکومت بیروت میں پیجر دھماکوں کے اگلے ہی روز حزب اللہ کے ارکان کے زیر استعمال واکی ٹاکیز میں دھماکے ہوئے۔ دونوں حملوں میں مجموعی طور پر 40 افراد جاں بحق اور 3 ہزار سے زائد زخمی ہوئے۔ حزب اللہ نے اسرائیل کو ان حملوں کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے خبردار کیا کہ صہیونی ریاست کو اپنے عمل کی سزا ملے گی اور ان کے خلاف جوابی کارروائی کی جائے گی۔
اسرائیل کا ابتدائی ردعمل
خیال رہے کہ اسرائیل نے ابتدائی طور پر ان حملوں پر براہ راست کوئی تبصرہ نہیں کیا۔ تاہم سکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ حملے ممکنہ طور پر اسرائیل کی جاسوسی ایجنسی موساد نے کئے ہیں۔