بابا صدیقی کو گولی مارنے والا شوٹر گرفتار، گینگ سے رابطہ کس طرح ہوا؟ دوران تفتیش انکشافات
گرفتاری کی خبر
نئی دہلی (ڈیلی پاکستان آن لائن ) بھارتی ریاست مہاراشٹرا کے سابق وزیر مرحوم بابا صدیقی کو گولی مارنے والے اہم ملزم شیو کمار کو گرفتار کرلیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: جیل سے رہائی پانے والے کارکنان وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے ساتھ مختصر ملاقات اور صرف ایک ہزار روپے ملنے پر سیخ پا، احتجاج شروع کردیا
ملزم کا پس منظر
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق شیو کمار کو ریاست اترپردیش سے گرفتار کیا گیا ہے اور دوران تفتیش اس نے لارنس بشنوئی گینگ سے وابستہ ہونے کا اعتراف کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ایوب خان اقتدار چھوڑنے پر مجبور ہو گئے تو قومی اسمبلی کے سپیکر فضل القادر چودھری کی بجائے چیف آف آرمی سٹاف جنرل یحییٰ خان کو بلا کر چارج دیدیا
گرفتاری کی تفصیلات
بھارتی میڈیا کا بتانا ہے کہ شوٹر شیو کمار بابا صدیقی کے قتل کے بعد سے مفرور تھا اور نیپال فرار ہونے کی کوشش کر رہا تھا۔ تاہم اتر پردیش میں پولیس کارروائی کے دوران شیو کمار کو گرفتار کرلیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: بیوروکریٹس کے غیر ملکی دوروں پر پابندی عائد
دیگر ملزمان کی گرفتاری
پولیس نے شیو کمار کے علاوہ مزید 4 ملزمان کو بھی گرفتار کیا ہے جس کے بعد بابا صدیقی کے قتل میں ملوث گرفتار ملزمان کی تعداد 23 ہوچکی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پی آئی اے کی خریداری کے لیے صرف ایک بولی، 10 ارب روپے کی پیشکش ہوئی
دوران تفتیش شوٹر کے انکشافات
دوران تفتیش ملزم شیو کمار نے بتایا کہ 'بابا صدیقی کو قتل کرنے کے لئے 9.9 ایم ایم پستول کا استعمال کیا گیا جبکہ بابا صدیقی کا قتل لارنس بشنوئی کے بھائی انمول بشنوئی کے کہنے پر کیا گیا۔ ملزمان کا انمول بشنوئی سے رابطہ لارنس بشنوئی کے قریبی ساتھی شبھم لونکر کے ذریعے ہوا کرتا تھا'۔
معلومات کا تبادلہ
اس سے قبل ممبئی پولیس کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا تھا کہ 'بابا صدیقی کو گولی مارنے سے قبل شوٹرزا انمول بشنوئی کے ساتھ رابطے میں تھے اور انمول بشنوئی نے ملزم کے ساتھ بات چیت کیلئے سنیپ چیٹ کا استعمال کیا تھا'۔