جو سموگ آگئی ہے یہ ختم نہیں ہوگی، جنوری تک رہےگی، لاہور ہائیکورٹ کے کیس میں ریمارکس
لاہور ہائیکورٹ کا سموگ معاملے پر ریمارکس
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن) سموگ تدارک سے متعلق کیس میں لاہور ہائیکورٹ نے ریمارکس دیئے ہیں کہ اس بار ستمبر میں سموگ آئی، آئندہ سال اگست میں آئے گی، جو سموگ آ گئی ہے یہ ختم نہیں ہوگی، جنوری تک رہے گی۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی: گلبرگ میں 3 سالہ بچی کا زیادتی کے بعد قتل، رکشہ ڈرائیور قاتل نکلا، اعتراف جرم کرلیا
عدالتی سماعت کی تفصیلات
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں سموگ تدارک کے حوالے سے دائر درخواستوں پر سماعت ہوئی، جسٹس شاہد کریم نے درخواستوں پر سماعت کی۔ عدالتی حکم پر ایڈووکیٹ جنرل خالد اسحاق پیش ہوئے۔ جسٹس شاہد کریم نے کہا کہ میری نظر میں اس وقت سب سے اہم کیس سموگ کا ہے۔ ہم نے حکومت کے اچھے کاموں کی تعریف کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: گورنر ہاؤس سندھ میں ڈاکٹر ذاکر نائیک کے لیے ہزاروں کا عوامی اجتماع لوگ کیا کہتے ہیں؟ آپ بھی دیکھیے
حکومتی اقدامات کی ضرورت
عدالت نے کہا کہ حکومت کو مستقل پالیسی لانا ہوگی، ایسے کام نہیں چلے گا۔ اس بار ستمبر میں سموگ آئی، آئندہ سال اگست میں آئے گی۔ ٹرانسپورٹ سیکٹر 70 سے 80 فیصد آلودگی کا سبب ہے، وفاقی حکومت کو بھی اس معاملے میں آن بورڈ ہونا پڑے گا۔ بیجنگ کے تمام صنعتیں شہر سے باہر منتقل کی گئی ہیں، سموگ سے نمٹنے کے لیے 10 سال کی پالیسی بنانا ہوگی۔ سوچنا پڑے گا لاہور کے اندر موجود انڈسٹری کا کیا کرنا ہے، جب عدالت کو پتہ چلتا ہے تو پھر کارروائی ہوتی ہے۔ لاہور میں بڑے تعمیراتی پراجیکٹس کو روکنا پڑے گا۔
سموگ کی موجودہ صورت حال
عدالت نے کہا کہ جو سموگ آ گئی ہے یہ ختم نہیں ہوگی، جنوری تک رہے گی۔ یہ حکومت کے کرنے کے کام ہیں، ہم مداخلت نہیں کرنا چاہتے۔ جسٹس شاہد کریم نے کہا کہ سپیڈو بسیں بہت زیادہ دھواں چھوڑتی ہیں۔