آئندہ سال شہریوں سے درخواست کریں گے کہ نومبر دسمبر میں شادیاں نہ رکھیں، ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کا سموگ تدارک کیس میں بیان
لاہور ہائیکورٹ میں سموگ تدارک کیس
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن) لاہور ہائیکورٹ سموگ تدارک کیس میں ایڈووکیٹ جنرل پنجاب خالد اسحاق نے کہا کہ آئندہ سال شادیوں کے سیزن سے متعلق اقدامات کرنے جارہے ہیں۔ آئندہ سال شہریوں سے درخواست کریں گے کہ نومبر دسمبر میں شادیاں نہ رکھیں۔ حکومتی بجٹ سب سے زیادہ ماحولیات اور صاف پانی پر مختص کیا جارہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان اور علی امین گنڈاپور کے خلاف نیا مقدمہ درج
جسٹس شاہد کریم کی رائے
جسٹس شاہد کریم نے کہا کہ 2 ماہ کی پالیسی کا فائدہ نہیں، حکومت کو لانگ ٹرم پالیسی بنانی ہوگی، اور میں کوئی آرڈر نہیں کروں گا، سب کچھ آپ پر چھوڑتا ہوں۔
یہ بھی پڑھیں: مریم نواز کو “سپر سی ایم” کا خطاب مل گیا
عدالتی سماعت اور اہم نکات
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں سموگ تدارک کے حوالے سے دائر درخواستوں پر سماعت ہوئی۔ جسٹس شاہد کریم نے درخواستوں پر سماعت کی، اور ایڈووکیٹ جنرل خالد اسحاق پیش ہوئے۔ جسٹس نے کہا کہ میری نظر میں اس وقت سب سے اہم کیس سموگ کا ہے۔ ہم نے حکومت کے اچھے کاموں کی تعریف کی ہے، لیکن حکومت کو مستقل پالیسی لانی ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں: قاتلانہ حملے، مقدمات اور سیاسی انتقام: ڈونلڈ ٹرمپ کی غیر متوقع سیاسی واپسی کس طرح ممکن ہوئی؟
سموگ کی بڑھتی ہوئی صورتحال
انہوں نے کہا کہ سموگ کا خطرہ ستمبر میں آیا اور آئندہ سال اگست میں پھر ظاہر ہوسکتا ہے۔ ٹرانسپورٹ سیکٹر 70 سے 80 فیصد آلودگی کا سبب ہے اور وفاقی حکومت کو بھی اس معاملے میں شامل ہونا پڑے گا۔ بیجنگ کی مثال دیتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ تمام صنعتیں شہر سے باہر منتقل کی گئی ہیں۔ سموگ سے نمٹنے کے لیے 10 سال کی پالیسی بنانا ہوگی۔
حکومت کی ذمہ داری
جسٹس شاہد کریم نے مزید کہا کہ جو سموگ آ چکی ہے وہ ختم نہیں ہوگی اور جنوری تک رہے گی۔ یہ حکومت کے کرنے کے کام ہیں اور ہم مداخلت نہیں کرنا چاہتے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ سپیڈو بسیں بہت زیادہ دھواں چھوڑتی ہیں۔