چیمپئنز ٹرافی، پاکستان کے ہائبرڈ ماڈل مسترد کرنے پر میزبانی کس ملک کو مل سکتی ہے؟ بڑا دعویٰ
بھارتی ٹیم کا انکار اور ہائبرڈ ماڈل کی بحث
ممبئی (ڈیلی پاکستان آن لائن) آئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی 2025 میں بھارتی ٹیم کے پاکستان آنے سے انکار کے بعد ہائبرڈ ماڈل کی بازگشت سنائی دے رہی ہے۔ پاکستان ایونٹ کی پوری میزبانی اپنے ملک میں کرنے پر بضد ہے۔ تاہم بھارتی میڈیا نے نیا شوشہ چھوڑ دیا ہے کہ پاکستان کے ہائبرڈ ماڈل پر رضا مند نہ ہونے کی صورت میں ٹورنامنٹ جنوبی افریقہ منتقل ہو سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کالعدم بی ایل اے کے دہشتگرد طلعت عزیز نے ہتھیار ڈال دیے، سنسنی خیز انکشافات
پی سی بی کی کوششیں
بھارتی میڈیا کے مطابق، چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) محسن نقوی پاکستان میں ایونٹ کی میزبانی کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں۔ تاہم انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) اور بھارتی بورڈ دباؤ دے رہے ہیں کہ ہائبرڈ ماڈل اپنایا جائے اور اس کے میچز وہاں منتقل کردیے جائیں۔ رپورٹس کے مطابق اگر پاکستان نے ہائبرڈ ماڈل کو مسترد کیا تو میزبانی بھی چھین سکتی ہے جبکہ ٹورنامنٹ جنوبی افریقہ منتقل کیا جا سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: نئے چیف جسٹس کی تقرری کیلئے جے یو آئی کے کامران مرتضیٰ بطور ممبر پارلیمانی کمیٹی نامزد
سیکیورٹی خدشات اور آئی سی سی کی پیشکش
آئی سی سی کی جانب سے بھارت کے سیکیورٹی خدشات دور کرنے کے لیے ایک اہم پیشکش کی گئی ہے، جس سے پاکستان کی میزبانی کے حقوق کو بھی برقرار رکھا جا سکے۔ یہ پیشکش یہ ہے کہ بھارتی ٹیم کے میچز متحدہ عرب امارات (یو اے ای) منتقل کردیے جائیں جبکہ ممکنہ طور پر فائنل میزبانی لاہور کے قریب رہے۔
یہ بھی پڑھیں: 9 مئی کے مقدمات میں عمر سرفراز چیمہ اور اعجاز چودھری کی ضمانتیں مسترد
پی سی بی کا موقف
چیئرمین پی سی بی محسن نقوی کا کہنا ہے کہ ہائبرڈ ماڈل پر کوئی باضابطہ بات چیت نہیں ہوئی اور نہ ہی پاکستان اس پر غور کر رہا ہے، نہ ہی کسی کو توقع رکھنی چاہیے۔ ترجمان پی سی بی کا کہنا ہے کہ آئی سی سی کی جانب سے ایک ای میل موصول ہوئی ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ بی سی سی آئی نے انہیں مطلع کیا ہے کہ وہ اپنی ٹیم چیمپیئنز ٹرافی کے لیے پاکستان نہیں بھیجیں گے۔ البتہ ایشیا کپ کی صورت میں اگر ہائبرڈ ماڈل پر ٹورنامنٹ کروایا جائے تو ٹیم شرکت کرسکتی ہے۔
ٹورنامنٹ کا مستقبل
دوسری جانب بھارتی ٹیم کے انکار کے بعد ٹورنامنٹ کا مستقبل غیر یقینی دکھائی دے رہا ہے۔ پاکستان نے ہر محاذ پر بھارت کا مقابلہ کرنے کا عزم کیا ہے اور ایونٹ کو ملک میں کروانے کا عزم بھی ظاہر کیا ہے، جس میں بھارت کے علاوہ کسی اور ٹیم، یعنی سری لنکا، کو شامل کیا جا سکتا ہے۔ ایونٹ کے شیڈول کا اعلان بھی تاخیر کا شکار ہے جبکہ ٹورنامنٹ کے انعقاد میں محض 100 دن سے بھی کم وقت رہ گیا ہے اور پاکستان میں اسٹیڈیمز کی تزئین و آرائش بھی آخری مرحلے میں پہنچ چکی ہے۔