وفاقی دارالحکومت میں سرکاری مکانات ختم کرنے کی تجویز آ گئی
اسلام آباد میں سرکاری مکانات کا خاتمہ
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) وفاقی دارالحکومت میں سرکاری مکانات ختم کرنے کی تجویز آ گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ہمایوں دلاور کیخلاف سوشل میڈیا پر پروپیگنڈا کیس؛ اسسٹنٹ ڈائریکٹر اینٹی کرپشن کے جسمانی ریمانڈ معطلی کی درخواست پر فیصلہ محفوظ
بلند عمارتوں کی تعمیر کی تجاویز
تفصیلات کے مطابق، اسلام آباد میں سرکاری مکانات کو ختم کرکے بلند عمارتیں تعمیر کرنے کی تجاویز دی گئی ہیں۔ اس اقدام کے نتیجے میں نہ صرف سی ڈی اے کو 55 ارب روپے کی آمدن ہوگی بلکہ 77 ایکڑ جگہ بھی بچائی جا سکے گی۔
یہ بھی پڑھیں: مریم نواز کا شنگھائی ایکسپیریمنٹل سکول کا دورہ، مختلف شعبوں کا مشاہدہ
پی آئی ڈی ای کا مراسلہ
"این این آئی" کے مطابق، پاکستان انسٹیٹیوٹ آف ڈیولپمنٹ اکنامکس (پی آئی ڈی ای) نے سی ڈی اے کو سرکاری مکانات ختم کرکے ہائی رائز عمارات تعمیر کرنے کے لیے ایک مراسلہ ارسال کیا ہے، جبکہ خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل نے بھی اس حوالے سے تجاویز مانگی ہیں۔
جی سکس ون میں ہائی رائز عمارات
"جنگ" کے مطابق، مراسلے میں کہا گیا ہے کہ صرف جی سکس ون میں 6 ہائی رائز عمارات 9 ایکڑ پر تعمیر کر کے 77 ایکڑ سرکاری جگہ بچائی جا سکتی ہے۔ اس کے نتیجے میں سی ڈی اے کو 55 ارب روپے کی آمدن ہوگی، جو بعد میں مزید بڑھنے کی توقع بھی ہے۔








