وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی کا دورہ ہنگری، بڈاپیسٹ میں سوئٹزرلینڈ، یورپی یونین اور انٹرنیشنل مائیگریشن آرگنائزیشن کے وزراء و سربراہان سے ملاقاتیں
بڈاپیسٹ میں ملاقاتیں
وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے ہنگری کے شہر بڈاپیسٹ میں سوئٹزرلینڈ، یورپی یونین اور انٹرنیشنل مائیگریشن آرگنائزیشن کے وزراء و سربراہان سے ملاقاتیں کیں۔ ان ملاقاتوں میں سوئٹزرلینڈ کی وزیر مائیگریشن کرسٹین شرنربورنر (Chirstine Schraner Burener)، یورپی یونین کے مائیگریشن و داخلہ امور کے سربراہ جوہانس لچنر (Johannes Luchner) اور انٹرنیشنل سنٹر فار مائیگریشن پالیسی ڈویلپمنٹ کے سربراہ مائیکل سپنڈ لیگر (Michael Spindelegger) شامل تھے۔
یہ بھی پڑھیں: مشکلات سے عزم تک: ماسٹر صاحب کی دکان کو نئی زندگی ملنے کی کہانی
باہمی دلچسپی کے امور
ملاقاتوں میں باہمی دلچسپی کے امور، غیر قانونی مائیگریشن، اور انسانی سمگلنگ روکنے کے حوالے سے تفصیلی بات چیت کی گئی۔ اس دوران غیر قانونی مائیگریشن کے سدباب کے لیے مشترکہ اقدامات کی ضرورت پر زور دیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: وزیر اعلیٰ پنجاب کا سرگودھا میں 3 خواتین پر تشدد کا نوٹس ، رپورٹ طلب کر لی
انسانی سمگلنگ کا چیلنج
وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے کہا کہ انسانی سمگلنگ ایک کثیر الجہتی چیلنج بن چکا ہے، اور انٹرنیشنل مافیاز کے گٹھ جوڑ سے کوئی بھی ملک تنہا نہیں نمٹ سکتا۔ انہوں نے اس عالمی چیلنج سے نمٹنے کے لئے عالمگیریت پالیسی اختیار کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔
یہ بھی پڑھیں: 114 سالہ معمر ترین خاتون نے اپنی طویل زندگی کا راز بتا دیا
پائیدار اقدامات کی ضرورت
وزیر داخلہ نے مزید کہا کہ غیر قانونی مائیگریشن اور انسانی سمگلنگ کے سدباب کے لئے یورپی یونین اور مائیگریشن پالیسی ڈویلپمنٹ کے تعاون کا خیر مقدم کریں گے تاکہ نئی نسلوں کے لیے ایک بہتر مستقبل چھوڑا جا سکے۔ اس مقصد کے حصول کے لیے باہمی وفود کے تبادلوں اور اداروں کی استعداد کار بڑھانے کے لیے اشتراک کار کو بڑھانے کی ضرورت ہے۔
باہمی تعاون کی یقین دہانی
وزیر داخلہ محسن نقوی نے یہ بھی کہا کہ متعلقہ اداروں کے افسران کو خصوصی تربیت کے لئے سوئٹزرلینڈ، یورپی یونین اور انٹرنیشنل مائیگریشن پالیسی ڈویلپمنٹ کے تعاون کی ضرورت ہے۔ تینوں وفود نے وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی کو باہمی اشتراک کار بڑھانے کے لئے تعاون کی یقین دہانی کرائی۔ اس موقع پر ہنگری میں پاکستان کے سفیر آصف حسین میمن اور دیگر متعلقہ سفارت کار بھی موجود تھے۔