غیرملکی اثاثوں اور بینک اکاؤنٹس کیخلاف درخواست 20ہزار جرمانے کیساتھ خارج

سپریم کورٹ کا فیصلہ
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے غیرملکی اثاثوں اور بینک اکاؤنٹس کیخلاف درخواست 20ہزار جرمانے کیساتھ خارج کردی۔
یہ بھی پڑھیں: وہ آدمی جس نے ایک ہفتہ پہلے ہی رافیل طیارے کو چینی میزائل سے گرائے جانے کی پیشنگوئی کردی تھی
سماعت کی تفصیلات
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق، آئینی بینچ نے غیرملکی اثاثوں اور بینک اکاؤنٹس کیخلاف درخواست پر سماعت کی، جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 6 رکنی آئینی بینچ نے سماعت کی۔
یہ بھی پڑھیں: Corporate Tax Seminar Organized by Pakistan Business Council Dubai Taxation Committee
ججوں کے تبصرے
جسٹس جمال مندوخیل نے کہاکہ قانون سازی کرنا پارلیمنٹ کا کام ہے، الیکشن کمیشن غیرملکی اکاؤنٹس اور اثاثوں پر قانون سازی کیسے کر سکتا ہے؟ اسی طرح، جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ درخواست گزار نے درخواست میں کوئی قانونی بات نہیں کی۔
یہ بھی پڑھیں: نیب کا لاہور ہائیکورٹ سے جرمانے کے حکم کیخلاف عدالت عظمیٰ سے رجوع
درخواست گزار کا موقف
درخواست گزار مشتاق اعوان نے کہا کہ غیرملکی اثاثوں پر الیکشن لڑنے کی اجازت نہیں ہونی چاہئے۔ جسٹس محمد علی مظہر نے وضاحت کی کہ کن لوگوں کے غیرملکی اثاثے یا بینک اکاؤنٹس ہیں، نام نہیں لکھا گیا۔
آخری فیصلہ
جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ پارلیمنٹ کو قانون سازی کرنے کا نہیں کہہ سکتے۔ آخر میں، آئینی بینچ نے غیرملکی اثاثوں اور بینک اکاؤنٹس کیخلاف درخواست 20ہزار جرمانے کیساتھ خارج کردی۔