غیرملکی اثاثوں اور بینک اکاؤنٹس کیخلاف درخواست 20ہزار جرمانے کیساتھ خارج

سپریم کورٹ کا فیصلہ
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے غیرملکی اثاثوں اور بینک اکاؤنٹس کیخلاف درخواست 20ہزار جرمانے کیساتھ خارج کردی۔
یہ بھی پڑھیں: موٹروے پر دوران ڈرائیونگ رقم گننے والا بس ڈرائیور گرفتار، ایف آئی آر درج
سماعت کی تفصیلات
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق، آئینی بینچ نے غیرملکی اثاثوں اور بینک اکاؤنٹس کیخلاف درخواست پر سماعت کی، جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 6 رکنی آئینی بینچ نے سماعت کی۔
یہ بھی پڑھیں: اوپن مارکیٹ کے بعد یوٹیلیٹی سٹورز پر بھی گھی اور تیل کی قیمتوں میں بڑا اضافہ
ججوں کے تبصرے
جسٹس جمال مندوخیل نے کہاکہ قانون سازی کرنا پارلیمنٹ کا کام ہے، الیکشن کمیشن غیرملکی اکاؤنٹس اور اثاثوں پر قانون سازی کیسے کر سکتا ہے؟ اسی طرح، جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ درخواست گزار نے درخواست میں کوئی قانونی بات نہیں کی۔
یہ بھی پڑھیں: بچوں کو سیلابی نالوں، نہروں اور دریاؤں میں نہانے سے روکیں: وزیراعلیٰ مریم نواز کی والدین سے اپیل
درخواست گزار کا موقف
درخواست گزار مشتاق اعوان نے کہا کہ غیرملکی اثاثوں پر الیکشن لڑنے کی اجازت نہیں ہونی چاہئے۔ جسٹس محمد علی مظہر نے وضاحت کی کہ کن لوگوں کے غیرملکی اثاثے یا بینک اکاؤنٹس ہیں، نام نہیں لکھا گیا۔
آخری فیصلہ
جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ پارلیمنٹ کو قانون سازی کرنے کا نہیں کہہ سکتے۔ آخر میں، آئینی بینچ نے غیرملکی اثاثوں اور بینک اکاؤنٹس کیخلاف درخواست 20ہزار جرمانے کیساتھ خارج کردی۔