لاہور ہائیکورٹ نے کم از کم اجرت ایک ہزار ڈالرز کرنے کی درخواست ناقابل سماعت قراردیدی
لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن) لاہور ہائیکورٹ نے پاکستان میں کم از کم اجرت ایک ہزار ڈالرز کرنے کی درخواست ناقابل سماعت قرار دے دی۔
یہ بھی پڑھیں: مصر کی شاندار ترقی کے قصے،پاکستان کی فخر و طاقت کے ساتھ
درخواست کی تفصیلات
نجی ٹی وی چینل آج نیوز کے مطابق رجسٹرار آفس نے درخواست میں وزیراعظم اور وزرائے اعلیٰ کو براہ راست فریق بنانے پر اعتراض عائد کیا تھا، چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ عالیہ نیلم نے ایڈووکیٹ فہمید نواز کی درخواست پر بطورِ اعتراض سماعت کی۔ درخواست میں وزیراعظم اور تمام وزرائے اعلیٰ کو فریق بنایا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: لاہور کتاب میلے میں 35 کتابیں، 1200 شاورمے اور 800 بریانی کی فروخت کے دعووں کی حقیقت کیا ہے؟
مؤقف اور استدعا
درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ پاکستان میں کم از کم تنخواہ محض 37 ہزار روپے ماہانہ ہے، تنخواہوں میں اضافے سے شہریوں کی قوت خرید بہتر اور معیشت مضبوط ہوگی، جس سے عالمی سرمایہ کاری پاکستان میں آئے گی۔ درخواست میں پاکستان کے لیبر قوانین میں فوری ترامیم کی ضرورت پر زور دیا گیا۔ عدالت سے استدعا کی گئی کہ وہ پاکستان میں ایک ہزار ڈالر کے برابر ماہانہ تنخواہ مقرر کرنے کا حکم دے۔
عدالت کا فیصلہ
بعد ازاں عدالت نے رجسٹرار آفس کا اعتراض برقرار رکھتے ہوئے درخواست ناقابل سماعت قرار دے دی۔