لاہور ہائیکورٹ نے کم از کم اجرت ایک ہزار ڈالرز کرنے کی درخواست ناقابل سماعت قراردیدی

لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن) لاہور ہائیکورٹ نے پاکستان میں کم از کم اجرت ایک ہزار ڈالرز کرنے کی درخواست ناقابل سماعت قرار دے دی۔
یہ بھی پڑھیں: انڈیا کے زیر انتظام کشمیر میں حج پر جانے والے افراد کی تعداد میں ریکارڈ کمی: خرچ کا سن کر لوگ اپنا فارم واپس لینے پر مجبور ہوگئے
درخواست کی تفصیلات
نجی ٹی وی چینل آج نیوز کے مطابق رجسٹرار آفس نے درخواست میں وزیراعظم اور وزرائے اعلیٰ کو براہ راست فریق بنانے پر اعتراض عائد کیا تھا، چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ عالیہ نیلم نے ایڈووکیٹ فہمید نواز کی درخواست پر بطورِ اعتراض سماعت کی۔ درخواست میں وزیراعظم اور تمام وزرائے اعلیٰ کو فریق بنایا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعلیٰ مریم نواز کی ”پنجاب دیہاڑ“ کی تقریب میں شرکت، پرتپاک استقبال، پنجاب کے حسین نظاروں پر مشتمل آرٹ نمائش کا افتتاح کیا
مؤقف اور استدعا
درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ پاکستان میں کم از کم تنخواہ محض 37 ہزار روپے ماہانہ ہے، تنخواہوں میں اضافے سے شہریوں کی قوت خرید بہتر اور معیشت مضبوط ہوگی، جس سے عالمی سرمایہ کاری پاکستان میں آئے گی۔ درخواست میں پاکستان کے لیبر قوانین میں فوری ترامیم کی ضرورت پر زور دیا گیا۔ عدالت سے استدعا کی گئی کہ وہ پاکستان میں ایک ہزار ڈالر کے برابر ماہانہ تنخواہ مقرر کرنے کا حکم دے۔
عدالت کا فیصلہ
بعد ازاں عدالت نے رجسٹرار آفس کا اعتراض برقرار رکھتے ہوئے درخواست ناقابل سماعت قرار دے دی۔