وحشت سرائے فکر سے الجھوں گا ایک روز۔۔۔

اشکوں کی چنائی
آنکھوں سے چن کے اشک ستارے بناؤں گا
نو خاستہ طلسم کی شمعیں جلاؤں گا
یہ بھی پڑھیں: آئی سی سی نے کرکٹ میں نئے قوانین متعارف کرادیے
غنائیت کا اضطراب
شاید وہ اضطراب کے معنی سمجھ سکے
جب گیت بھیرویں کے سر ِ شام گاؤں گا
یہ بھی پڑھیں: بوڑھی ماں کے سر پر 4 جوان معذور بچوں کی ذمہ داری، کس طرح جی رہے ہیں؟ دیکھ کر آنکھیں نم ہو جائیں
فکر کی وحشت
وحشت سرائے فکر سے الجھوں گا ایک روز
مشکیزۂ خیال میں کائی اگاؤں گا
یہ بھی پڑھیں: پیپلز پارٹی احسن روایت قائم کرے، پارٹی وابستگیوں سے بالاتر ہو کر چوروں اور دھوکہ بازوں کا محاسبہ کیا جائے تاکہ آئندہ کوئی ایسی جرأت نہ کر سکے
رات کی جھلک
رقصاں رہے گا نیند کی شہ رگ میں رتجگا
اس طرح شب کی جھیل میں کنکر گراؤں گا
یہ بھی پڑھیں: خدا کو بتا دو
سایوں کی گفتگو
سایہ بھی ہمکلام مسافر سے ہو کبھی
پیڑوں کو بولنے کا سلیقہ سکھاؤں گا
یہ بھی پڑھیں: ہم دیوار میں انگلی سے سوراخ کرنے کے عادی لوگ ہیں، میں نے کہا ”پبلک سروس کمیشن کا امتحان دیکر یہاں پہنچا ہوں، آئندہ گفتگو میں محتاط رہیے گا“۔
غم کی کہانی
کچھ غم ہیں جن کے دم سے رواں ہے یہ کائنات
خوش کن اداسیوں کی کہانی سناؤں گا
یہ بھی پڑھیں: بغیر لائسنس اسلحہ رکھنے والوں کی باری آ گئی
رقص کی مصلحت
دیکھوں گا مصلحت کی طوائف کا رقص بھی
مقتل سے جب انا کا جنازہ اٹھاؤں گا
یہ بھی پڑھیں: اردو یونیورسٹی میں ریٹائرڈ اساتذہ اور ملازمین کو پنشن اور بقایا جات کیوں ادا نہیں کیے جا رہے؟ وجہ سامنے آ گئی
عہد کی وفا
ایفائے عہد ِ باری تعالیٰ پہ ہے یقیں
عباس موج موج عریضے بہاؤں گا
کلام
کلام: حیدر عباس