روزمرہ معمولات زندگی کو سرانجام دینے کی غرض سے ہمیں کچھ داروں کی طرف سے بھی ان کی مرضی کو مقدم رکھنے پر مبنی اشارے اور پیغامات ملتے ہیں

مصنف کی جانکاری
مصنف: ڈاکٹر وائن ڈبلیو ڈائر
ترجمہ: ریاض محمود انجم
قسط: 49
یہ بھی پڑھیں: علی امین گنڈاپور کی بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کی درخواست،31اکتوبر تک جیل حکام سے جواب طلب
خوشنودی و رضامندی کے حصول کے اشارے
مختلف اداروں کی خوشنودی و رضامندی کے حصول کے ضمن میں ابتدائی پیغامات و اشارے
یہ بھی پڑھیں: امتحانی نظام کی خلاف ورزی کا انوکھا واقعہ سامنے آ گیا ،گاڑی میں بیٹھ کر پیپر حل کرنے والا امیدوار رنگے ہاتھوں گرفتار
معاشرتی دباؤ
اپنی مرضی اور خواہشات سے لے کر اپنے روزمرہ معمولات زندگی میں نافذ کرنے کے بجائے، ہمیں کچھ دیگر اداروں کی طرف سے ان کی خواہش اور مرضی کو مقدم رکھنے پر مبنی اشارے اور پیغامات ملتے ہیں۔ اس ضمن میں عبادت گاہیں، بہت زیادہ اثر و رسوخ کی حامل ہیں۔ آپ کو اپنے مذہبی اساتذہ اور پیشواؤں کو خوش کرنا پڑتا ہے۔ یہ مذہبی اساتذہ، مذہبی قائدین اور راہنماؤں کی تعلیمات کو اپنے مفادات حاصل کرنے کی خاطر توڑ موڑ کر پیش کرتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: سفید سونے کی کہانی: جب چینی کی تجارت نے برازیل پر نیدرلینڈز کے حملے کا باعث بنی
حکومتی ادارے
اس قسم کے اداروں میں حکومتی محکمے بھی شامل ہیں جو آپ کو اپنی مرضی اور خواہش کے مطابق زندگی بسر کرنے کا سبق دیتے ہیں۔ ”اپنے آپ پربھروسا مت کیجیے۔آپ میں اس قدر صلاحیت موجود نہیں ہے کہ آپ اپنا کام تنہا انجام دے سکیں۔ ہم آپ کی مدد کریں گے۔ ہم آپ کے ٹیکس کی رقم روک لیں گے تاکہ آپ ٹیکس کی رقم خرچ نہ کر ڈالیں۔ ہم آپ کو مختلف طریقے بتائیں گے تاکہ سماجی طور پر آپ اپنی حفاظت کر سکیں۔ آپ کو اپنی زندگی کے متعلق کچھ سوچنے کی ضرورت نہیں ہم آپ کی زندگی کو سنواریں گے۔“
یہ بھی پڑھیں: شواہد کے بغیر پاکستان پر الزام تراشی بھارت کا وطیرہ، بہتر ہوتا شواہد پیش کئے جاتے، سعد رفیق
کتب میں اصول
اس طرح آپ کی نظر سے مزید حکومتی ادارے گزرتے ہوں گے جو اپنی مخصوص ذمہ داریوں کے علاوہ بھی عوام کو اپنی خواہش اور مرضی کے مطابق زندگی بسر کرنے کی تلقین کرتے ہیں۔ مزید برآں، مختلف کتب میں ایسے اصول درج کیے گئے ہیں جنہیں لوگ اپنانے کے بجائے ان کی خلاف ورزی کرنے کو بہتر سمجھتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: کوئٹہ دھماکا: دہشتگردوں کا سر پوری قوت سے کچلنے کا فیصلہ، انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن بڑھائے جائیں گے، وفاقی وزیر داخلہ
روزمرہ کے قوانین
اگر کتابوں میں درج ہر اصول پر عمل کرنے کی کوئی فرد کوشش کرتا ہے تو پھر آپ یہ دیکھیں گے کہ آپ ہر روز قوانین کی سیکڑوں مرتبہ خلاف ورزی کر رہے ہیں۔ کوئی شخص آپ کو یہ بتاتا ہے کہ آپ نے کیا خریداری کرنی ہے اور آپ کو کس وقت اور کتنی بار ٹھنڈا مشروب پینا ہے۔ آپ نے لباس کیسا پہننا ہے، آپ نے کہاں چلنا ہے۔ یہ قوانین وہی لوگ بتاتے ہیں جو یہ سمجھتے ہیں کہ اور انہیں معلوم ہے کہ کون سا قانون اور اصول آپ کے لیے بہتر اور مفید ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بھارتی دارالحکومت نئی دہلی دھماکے سے گونج اٹھا
معاشرتی پیغامات
ہر روز ہمیں معاشرے کی طرف سے ہزاروں پیغامات وصول ہوتے ہیں جن میں بتایا جاتا ہے کہ آپ کو معاشرے کے احکامات و ہدایات پر عمل کرنا چاہیے۔ یہ وہ نغمات ہیں جو ان پیغامات سے بھرپور ہوتے ہیں کہ ہمیں ہر معاملے میں دوسروں کی خوشنودی اور رضامندی مقدم رکھنی چاہیے۔ ان میں سے سب سے مشہور نغمہ یہ ہے کہ آپ کو کونسی مصنوعات اور اشیاء خریدنی چاہئیں اور یہ نغمہ آپ کو آپ کے گمان سے کہیں زیادہ تباہ و برباد کر دیتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ملک اور عدلیہ کو آزاد کرنا ہوگا، بانی پی ٹی آئی کیلئے جان دینے کو تیار ہوں، عارف علوی
خلاصہ
ذیل میں ایسے پیغامات اور اشارات کی فہرست دی جا رہی ہے جس کے ذریعے ظاہر ہوتا ہے کہ کوئی چیز یا کوئی شخص آپ سے بہت بہتر ہے۔ کسی خاص شخص کی خوشنودی و رضامندی حاصل کیے بغیر ”میں“ تباہ و برباد ہو جاتا۔(جاری ہے)
نوٹ
یہ کتاب ”بک ہوم“ نے شائع کی ہے (جملہ حقوق محفوظ ہیں) ادارے کا مصنف کی آراء سے متفق ہونا ضروری نہیں۔