جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت جاری، عمران خان سمیت دیگر پر فرد جرم عائد ہونے کا امکان

اسلام آباد: 9 مئی سانحہ کیس کی سماعت
اسلام آباد (ویب ڈیسک) سانحہ 9 مئی کے جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت انسداد دہشت گردی عدالت میں جاری ہے، جس میں بانی پی ٹی آئی سمیت دیگر پر فرد جرم عائد ہونے کا امکان ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سینیٹ ملازمین کے لیے تعطیل کا اعلان کردیا گیا
عدالت میں موجود وکلا کا احتجاج
انسداد دہشت گردی عدالت کے جج امجد علی شاہ کے روبرو شیخ رشید احمد، امجد خان نیازی، عمر تنویر بٹ، واثق قیوم، میجر طاہر صادق، عمر ایوب و دیگر کے وکلا نے اپنے دلائل دیے۔ اس موقع پر پراسیکیوٹرز نے وکالت ناموں کے بغیر دلائل دینے پر اعتراض کرتے ہوئے عدالت میں مؤقف اختیار کیا کہ صرف وہی وکلا دلائل دیں جنہوں نے وکالت نامے داخل کروا رکھے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: سیمنٹ کی برآمدات میں 28 فیصد اضافہ، مقامی کھپت میں 7 فیصد کمی ریکارڈ
شیریں مزاری کی بریت کی درخواست
دریں اثنا شیریں مزاری کی بریت کی درخواست پر بھی وکلا نے اپنے دلائل مکمل کرلیے۔ سماعت سے قبل عدالت نے شاہ محمود قریشی کو بھی لاہور سے طلب کیا گیا تھا۔ انہیں چالان کی نقول دی جائیں گی۔ ان کے علاوہ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کو بھی فرد جرم کے لیے عدالت نے طلبی کا نوٹس جاری کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: ایسا نہ ہو آپ کل کو ہمیں تنگ کریں، عدالت پہنچ جائیں، والد صاحب نے وعدہ کیا کہ وہ کبھی عدالت نہیں جائیں گے۔ اس وعدہ کو 20 سالوں تک نبھایا
فرد جرم کی توقعات
واضح رہے کہ آج ہونے والی سانحہ 9 مئی کے جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت میں بانی پی ٹی آئی سمیت تمام 125 ملزمان پر فرد جرم عائد کیے جانے کا امکان ہے۔ عدالتی حکم پر تفتیشی ٹیم آج جی ایچ کیو حملہ کیس کی سازش مجرمانہ کا انسپکشن نوٹ عدالت میں پیش کرے گی۔
عمر ایوب کا میڈیا سے گفتگو
پی ٹی آئی رہنما عمر ایوب نے عدالت میں پیشی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ فرد جرم عائد کیے جانے کی کارروائی کے لیے آج میں آیا ہوں۔ عدالت میں پیش ہوا ہوں، پچھلی دفعہ بھی پیش ہوا تھا۔ 24 نومبر کے حوالے سے ہماری تیاریاں جاری ہیں، احتجاج کریں گے اور ضرور کریں گے۔