آرمی چیف سے استدعا ہے کہ بے گناہوں کو معاف کر دیں : شیخ رشید
شیخ رشید کی آرمی چیف سے استدعا
راولپنڈی (ڈیلی پاکستان آن لائن) عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ آرمی چیف سے استدعا ہے کہ بے گناہوں کو معاف کردیں۔
جی ایچ کیو حملہ کیس کا ذکر
جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت کے لیے عدالت میں پیشی کے موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے شیخ رشید احمد نے کہا کہ جی ایچ کیو حملہ کیس میں 150 ملزمان ہیں۔ کوئی ایک کہہ دے کہ میں کیس میں ملوث ہوں تو سزا لینے کو تیار ہوں۔
آرمی چیف کی جانب سے معافی کی درخواست
شیخ رشید نے کہا کہ آرمی چیف عاصم منیر سے استدعا ہے کہ بے گناہوں کو معاف کر دیں۔ سیاست دانوں کو بے شک ٹرائل کیا جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ آئی ایم ایف کی شرائط بہت سخت ہیں، اور 7 سال قید سے 40 دن کا یہ چلہ بہت بھاری ہے۔ 40 دن مجھے غار میں رکھا گیا۔
پی ٹی آئی اور سیاست میں تعلقات
شیخ رشید نے کہا کہ میری صرف آئی کے ساتھ دوستی ہے۔ پی ٹی آئی کی 24 نومبر کی کال سے میرا کوئی تعلق نہیں۔ میں یہاں موجود نہیں تھا، میرے خلاف کوئی شہادت بھی نہیں۔ اگر کوئی حلف پر میرے خلاف شہادت دے تو سزا دے دیں۔ اصل سزا قوم کو مل رہی ہے۔
مہنگائی اور عام معافی کی ضرورت
سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ جنرل عاصم سے درخواست کرتا ہوں کہ بے گناہ لوگوں کو معاف کر دیں، سیاستدانوں کا ٹرائل کریں۔ بے گناہ لوگوں کے لیے آپ عام معافی کا اعلان کریں۔ قوم مہنگائی کے چنگل میں جکڑی ہوئی ہے، جبکہ وہ باہر دورے پر ہیں۔ اگر کوئی عقیقے کی دعوت بھی دے تو شہباز شریف چلا جاتا ہے۔
استحکام اور تشدد کا سامنا
انہوں نے کہا کہ مہنگائی کا خاتمہ اور عام معافی چاہتے ہیں۔ اگر ہم گناہ گار ہیں تو سزا دیں۔ میرا کام میرا اور ان کا کام ان کا ہے۔ میں ملک میں استحکام چاہتا ہوں۔ میں نے کبھی آرمی کے خلاف بات نہیں کی۔ میرے چلے میں مجھ پر تشدد نہیں کیا گیا لیکن جس غار میں رکھا اس نے بڑا ستایا۔
تعلقات کی بہتری کی کوشش
شیخ رشید نے کہا کہ خواہش ہے کہ میرے تعلقات بہتر ہوں لیکن کسی نے رابطہ نہیں کیا۔ یہ پہلی مرتبہ ہے کہ انہیں میری ضرورت نہیں۔ میں اصلی اور نسلی ہوں۔