حکومت نے 6 ماہ میں اہداف حاصل نہ کرنے والے اداروں کو الٹی میٹم دیدیا

حکومت کی جانب سے اداروں کو الٹی میٹم

اسلام آباد (خصوصی رپورٹ) حکومت نے 6 ماہ میں اہداف حاصل نہ کرنے والے اداروں کو الٹی میٹم دیدیا۔

یہ بھی پڑھیں: بھارتی اداکارہ ’دیابین‘ کو بگ باس کے نئے سیزن میں کتنے کروڑ کی آفر ملی؟ جانیں!

رائٹ سائزنگ کی تفصیلات

تفصیلات کے مطابق، رائٹ سائزنگ کے تحت وزارت صنعت و پیداوار نے اپنی 29 میٹنگ میں سے 16 متعلقہ اداروں کو ممکنہ بندش یا نجکاری کے لیے شناخت کر لیا ہے۔ حکومت نے کہا کہ 6 ماہ میں اہداف حاصل نہ کرنے والے ادارے بند ہونگے۔ باقی اداروں کا عوامی و نجی شراکت داری کے ماڈلز کے تحت جائزہ لیا جا رہا ہے۔ اس امر کا انکشاف وزیر صنعت اور ایڈیشنل سیکریٹری نے سینٹ کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے کیا۔

یہ بھی پڑھیں: معروف سکالر ذاکر نائیک کوکراچی یونیورسٹی نے اعزازی ڈگری تفویض کردی

وزیر صنعت کا بیان

"جنگ" کے مطابق وزیر صنعت نے بتایا کہ حکومت 16 اداروں کی بندش یا نجکاری پر غور کر رہی ہے، جس میں نیشنل فرٹیلائزر کمپنی (NFC)، پاکستان آٹوموبائل کارپوریشن (PACO)، اور نیشنل پروڈکٹیویٹی آرگنائزیشن (NPO) اور یوٹیلٹی اسٹورز آرگنائزیشن جیسے اہم ادارے شامل ہیں۔ "ہم آئندہ چھ ماہ میں ان اداروں کی کارکردگی کو قریب سے مانیٹر کرتے رہیں گے۔ اگر وہ کارکردگی دکھانے میں ناکام رہے تو ہم انہیں بند کرنے میں کوئی ہچکچاہٹ محسوس نہیں کریں گے۔"

یہ بھی پڑھیں: چیمپئنز ٹرافی فائنل لاہور سے کس ملک منتقل ہو سکتا ہے؟ حیران کن دعویٰ!

کم کارکردگی والے ادارے

رانا تنویر حسین نے کہا کہ کم کارکردگی دکھانے والے اداروں کو چھ ماہ کے اندر بند کر دیا جائے گا، جبکہ دیگر کو عوامی و نجی شراکت داری کے تحت دوبارہ ڈھانچہ بندی کی جا سکتی ہے۔ حکومت صنعتی شعبے کو بہتر بنانے پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہے اور اہم ادارے جیسے کہ سمال اینڈ میڈیم انٹرپرائزز ڈیولپمنٹ اتھارٹی (SMEDA) ریاستی کنٹرول میں رہیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: فلمی دنیا کو الوداع: تھلاپتی وجے کا سیاسی سفر شروع

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کی بریفنگ

وزیر نے یہ بات سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے صنعت و پیداوار کو بریفنگ دیتے ہوئے کہی، جس کی صدارت سینیٹر عون عباس بپی نے کی۔ وزیر نے کہا کہ حکومت نے مرحلہ وار ناقص کارکردگی دکھانے والے اداروں کو ختم کر کے آپریشنل کارکردگی کو بہتر بنانے کا منصوبہ بنایا ہے۔ جو ادارے آئندہ چھ ماہ میں کارکردگی کے اہداف حاصل کرنے میں ناکام رہیں گے، انہیں بند کر دیا جائے گا۔ "کم کارکردگی دکھانے والے ادارے بند کر دیئے جائیں گے،" حسین نے کہا، جس سے حکومت کی کارکردگی میں بہتری اور صنعتی کارکردگی کو بڑھانے کے عزم کی نشاندہی ہوتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: مولانا فضل الرحمان نے حکومت کو اے پی سی میں شرکت کی یقین دہانی کرائی

اہم اداروں کی صورتحال

کمیٹی نے اہم اداروں کے اثاثوں کے پورٹ فولیوز پر بھی تبادلہ خیال کیا، جن میں پاکستان انجینئرنگ کمپنی شامل ہے، جس پر 7 سے 8 ارب روپے کا قرضہ ہے جبکہ اس کے اثاثے 19 ارب روپے مالیت کے ہیں۔ ریپبلک موٹرز، جس کے اثاثے 10 ارب روپے ہیں، کو بھی 28 افراد کی جانب سے اثاثوں پر قبضے کے مسئلے کا سامنا ہے اور وہ اثاثوں کی بازیابی کے لیے قانونی ٹیم کی خدمات حاصل کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ یوٹیلٹی اسٹورز کارپوریشن، جو کہ ریٹیل تقسیم کا ایک اہم ادارہ ہے، پر بھی بات چیت کی گئی۔ ابتدائی طور پر اسٹورز کو بند کرنے کا منصوبہ بنایا گیا تھا، تاہم حکومت نے اب انہیں نجکاری کی فہرست میں شامل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

آئندہ کی نگرانی

وزیر نے کہا "ہم آئندہ چھ ماہ میں ان اداروں کی کارکردگی کو قریب سے مانیٹر کرتے رہیں گے۔ اگر وہ کارکردگی دکھانے میں ناکام رہے تو ہم انہیں بند کرنے میں کوئی ہچکچاہٹ محسوس نہیں کریں گے۔"

Related Articles

Back to top button
Doctors Team
Last active less than 5 minutes ago
Vasily
Vasily
Eugene
Eugene
Julia
Julia
Send us a message. We will reply as soon as we can!
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Mehwish Sabir Pakistani Doctor
Ali Hamza Pakistani Doctor
Maryam Pakistani Doctor
Doctors Team
Online
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Dr. Mehwish Hiyat
Online
Today
08:45

اپنا پورا سوال انٹر کر کے سبمٹ کریں۔ دستیاب ڈاکٹر آپ کو 1-2 منٹ میں جواب دے گا۔

Bot

We use provided personal data for support purposes only

chat with a doctor
Type a message here...