بانی پی ٹی آئی کیلئے امریکی کانگریس ارکان کے خط پر سینیٹر شیری رحمان کا رد عمل آ گیا

شیری رحمان کا امریکی کانگریس کے خط پر ردعمل
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) امریکی کانگریس ارکان کے صدر جو بائیڈن کو لکھے گئے خط پر پاکستان پیپلز پارٹی کی مرکزی رہنما سینیٹر شیری رحمان کا رد عمل سامنے آ گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: وزیر اعلیٰ مریم نواز سے پاکستان نیول وار کالج کے 118 رکنی وفد کی ملاقات، 16 دوست ممالک کے آفیسرز بھی شامل
پاکستان کے داخلی معاملات میں مداخلت
تفصیلات کے مطابق، شیری رحمان نے امریکی کانگریس ارکان کے صدر جو بائیڈن کو لکھے گئے خط پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ یہ خط پاکستان کے داخلی معاملات میں واضح مداخلت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کسی دوسرے ملک کے سیاسی اور قانونی معاملات میں مداخلت بین الاقوامی اصولوں کے خلاف ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ آئینی بنچ نے ججز ٹرانسفر کیس کا محفوظ فیصلہ سنا دیا
پی ٹی آئی کی غیر ملکی مداخلت کی دعوت
شیری رحمان نے کہا کہ امریکی ارکان کانگریس کا یہ خط ’حقیقی آزادی‘ کے بیانیے کے تابوت میں ایک اور کیل ہے۔ انہوں نے پی ٹی آئی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ پارٹی مسلسل اپنے بانی چیئرمین کی رہائی کے لئے غیر ملکی مداخلت کو دعوت دے رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: مجھے نہیں لگتا بڑی لیڈرشپ اڈیالہ جیل جا کر ملاقات کرے گی، سینیٹر کامران مرتضیٰ
تحریک انصاف کی امریکا میں لابنگ کی کوششیں
جنگ کے مطابق، شیری رحمان نے تحریک انصاف کی امریکا میں پاکستان کے خلاف لابنگ کی کوششوں کی مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ یہ وہی سیاسی جماعت ہے جو ماضی میں ’امریکی مداخلت‘ پر بیانیہ بناکر سیاست کرتی رہی ہے۔ اب تحریک انصاف کا خود ایسی مداخلت کا سہارا لینا دہرا معیار ہے۔
سیاسی نظام اور عدلیہ کی خود مختاری
شیری رحمان نے یہ بھی کہا کہ یہ خط پاکستان کے سیاسی نظام اور عدلیہ کی خودمختاری کو چیلنج کرتا ہے اور خطرناک مثال قائم کرتا ہے کہ کوئی ملک مداخلت کو جائز سمجھنے لگے۔