کیا لوگ رجسٹرڈ وی پی اینز کے ذریعے غیر اخلاقی مواد تک رسائی حاصل کر پائیں گے؟

اسلامی نظریاتی کونسل کا وی پی این کے استعمال پر اعلامیہ
اسلام آباد (ویب ڈیسک) اسلامی نظریاتی کونسل (سی آئی آئی) کے چیئرمین علامہ ڈاکٹر راغب نعیمی نے ورچوئل پرائیویٹ نیٹورک (وی پی این) کا استعمال غیر شرعی دئے جانے کے اعلامیے پر وضاحت جاری کردی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: خدشہ ہے 2، 3 دن میں جنگ چِھڑ جائے ، وزیر دفاع خواجہ آصف کا تہلکہ خیز بیان
وی پی این کا مثبت استعمال
چئیرمین سی آئی آئی نے کہا کہ ملک میں وی پی این کا "مثبت استعمال" بہت کم ہے کیونکہ یہ زیادہ تر گمنام طور پر "غیر اخلاقی مواد" تک رسائی کے لیے استعمال ہوتے ہیں۔ انہوں نے صارفین پر زور دیا کہ وہ اپنے وی پی اینز کو رجسٹر کرائیں تاکہ ٹریس ایبلٹی کو یقینی بنایا جا سکے اور ذمہ دارانہ استعمال کو فروغ دیا جا سکے۔
یہ بھی پڑھیں: Remembering the Painful Earthquake Memories of October 8: PDMA Chief Irfan Ali Khatia on AJK and KP
عالمی تناظر میں وی پی این کا استعمال
نجی ٹی وی آج نیوز کے مطابق، وی پی اینز کا استعمال دنیا بھر میں ایسے مواد تک رسائی کے لیے کیا جاتا ہے جو ان کے آبائی ملک میں انٹرنیٹ صارفین کے لیے ناقابل رسائی یا مسدود ہوتے ہیں۔ پاکستان میں وی پی اینز ایکس چلانے کیلئے استعمال کئے جا رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں آزادانہ زندگی گزاری، اب فضا ہے کہ افغان مہاجرین اپنے ملک واپس جائیں، افغان قونصل جنرل
غیر اخلاقی یا غیر قانونی مواد تک رسائی
جمعہ کو ایک اعلان میں پارلیمنٹ کو اسلامی تعلیمات کے ساتھ قانون سازی کرنے کا مشورہ دینے والی اسلامی نظریاتی کونسل نے "غیر اخلاقی یا غیر قانونی مواد" تک رسائی کے لیے وی پی این کا استعمال شریعت کے خلاف قرار دیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: بشریٰ بی بی کی گاڑی پرفائرنگ کی گئی اور کیمیکل پھینکا گیا : مشعال یوسفزئی
تنقید اور وضاحت
کونسل کے چیئرمین علامہ ڈاکٹر راغب نعیمی نے کہا تھا کہ اسلامی قوانین حکومت کو ایسے اقدامات کو روکنے کی اجازت دیتے ہیں جو "برائی کے پھیلاؤ" کا باعث بنتے ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ متنازع، توہین آمیز یا ملکی سالمیت کے خلاف مواد پوسٹ کرنے کے لیے استعمال ہونے والے کسی بھی پلیٹ فارم کو 'فوری طور پر روک دیا جانا چاہئے'۔ اس کے بعد اسلامی نظریاتی کونسل کو ملک بھر میں شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی میں مزید 3 روز گرمی برقرار رہنے کی پیش گوئی
وی پی این کے استعمال کے چیلنجز
اب گزشتہ روز نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے، سی آئی آئی کے چیئرمین نے کہا کہ وی پی این کا استعمال مبینہ طور پر "غیر اخلاقی مواد" جیسا کہ گستاخانہ مواد یا فحش مواد تک رسائی حاصل کرنے والے صارفین کو ٹریس کرنا مشکل بنانے کے لیے کیا جا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت میں ایودھیا رام مندر کے نام پر کروڑوں روپے کا فراڈ، بہانہ ایسا کہ سمجھ نہ آئے کہ ہنسیں یا روئیں
رجسٹریشن کا اہمیت
انہوں نے کہا کہ وی پی این صارفین کو غیر اخلاقی مواد تک آن لائن رسائی کی اجازت دیتے ہیں، وی پی این کی کثریت غیر رجسٹرڈ ہے اور یہ صارفین کو ناقابل شناخت بناتی ہے۔ کاروباری اداروں اور دیگر سائٹس پر وی پی این پر پابندی کے اثرات کے بارے میں پوچھے جانے پر ڈاکٹر راغب نعیمی نے کہا کہ رجسٹرڈ وی پی اینز اب بھی استعمال کے لیے دستیاب ہوں گے۔
یہ بھی پڑھیں: مودی کا کھیل بے نقاب، بھارتی عوام جاگ اُٹھی، استعفوں کا مطالبہ زور پکڑنے لگا، خاتون نے کھری کھری سنا دیں : ویڈیو دیکھیں
معاشرتی موجودگی اور نگرانی
ان کا کہنا تھا کہ مثبت مقاصد کے لیے وی پی اینز کا استعمال بہت کم ہے۔ یہ غیر اخلاقی مواد تک رسائی کے لیے استعمال ہوتے ہیں جن کا میں نے ذکر کیا ہے۔ ان کے استعمال کا پورا نقطہ گمنامی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعلیٰ مریم نواز سے یو ایس ایڈ مشن ڈائریکٹر ویرایا کیٹ سوم ونگسری کی ملاقات، تعلقات مزید بہتر بنانے کے مواقع پر گفتگو
وی پی این کی نگرانی
یہ پوچھے جانے پر کہ کیا لوگ رجسٹرڈ وی پی اینز کے ذریعے غیر اخلاقی مواد تک رسائی حاصل کر سکتے ہیں؟ انہوں نے کہا کہ وہ رسائی حاصل نہیں کر سکیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم نگرانی کریں گے کہ کتنے لوگوں نے وی پی این رجسٹر کیے ہیں اور کتنے لوگ انہیں مثبت مقاصد کے لیے استعمال کرتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: کیا حمزہ علی عباسی اب پی ٹی آئی کے ساتھ نہیں؟
موجودہ اقدامات
ڈاکٹر راغب نعیمی نے مزید کہا کہ کونسل نے 2023 میں ایک مشاورتی اجلاس منعقد کیا تھا، ہمارے اس وقت کے چیئرمین ڈاکٹر قبلہ ایاز نے ان خدشات کو آگے بڑھایا اور ہم نے انہیں پی ٹی اے تک پہنچایا، ہم نے سفارش کی ہے کہ ان وی پی اینز کو بند کردیں جو غیر اخلاقی مواد تک رسائی کو قابل بناتے ہیں۔
اجلاس میں پیش کردہ مسائل
انہوں نے مزید کہا کہ ایک نمازی نے جمعہ کی نماز کے دوران یہ مسئلہ اٹھایا، ہم نے سوال کی وضاحت کی اور کونسل نے پریس ریلیز جاری کرنے کا انتخاب کیا۔