پنجاب حکومت کا گردوں کے مریضوں کیلئے ڈائیلائسز کارڈ لانچ کرنے کا اعلان
پنجاب حکومت کا گردوں کے مریضوں کے لیے ڈائیلائسز کارڈ کا اعلان
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) پنجاب حکومت نے گردوں کے مریضوں کے لیے ڈائیلائسز کارڈ کی لانچنگ کا اعلان کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پشتونوں کی ریاست سے متعلق شکایات اور پی ٹی ایم پر عائد پابندیاں
معلومات کی وزیرا عظمیٰ بخاری کا بیان
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق، وزیراطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ ملک میں ہر چیز میں سیاست شامل کی جا رہی ہے اور وہ عام آدمی کو ریلیف دینے کی کوششیں کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک ڈائیلائسز کارڈ کا آغاز کیا جا رہا ہے جسے وزیراعلیٰ مریم نواز چند دنوں میں لانچ کریں گی۔
یہ بھی پڑھیں: حساس ادارے کے دفاتر پر حملے کی منصوبہ بندی کرنے والے 6 دہشتگرد گرفتار
ڈائیلائسز کا سہولت اور دیگر تفصیلات
عظمیٰ بخاری نے مزید کہا کہ ڈائیلائسز کے مریضوں کو 10 لاکھ روپے تک کی سہولت فراہم کی جائے گی اور کسی بھی مریض کو صحت کی سہولت سے محروم نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ پنجاب کے باہر سے بھی لوگ علاج کے لیے آتے ہیں، اور ڈائیلائسز پروگرام میں 30 فیصد مریض دوسرے صوبوں سے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: سعودی عرب میں گرفتار پاکستانیوں کے حوالے سے پاکستانی سفیر کا اہم بیان
مالی حالت اور سرپلس بجٹ کا دعویٰ
وزیراطلاعات پنجاب نے یہ بھی کہا کہ ماضی میں ہیلتھ کارڈ پر رنگ و روغن کر کے کہا گیا کہ یہ تحریک انصاف نے بنایا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ پنجاب وہ واحد صوبہ ہے جو خسارے کا شکار ہے، اور اس نے ٹی بلز کی شکل میں 200 ارب روپے کی سرمایہ کاری کی ہے۔ آئی ایم ایف نے بھی 200 ارب روپے کی سرمایہ کاری کا ذکر کیا ہے۔ پنجاب سال کے آخر تک سرپلس بجٹ دینے جا رہا ہے جو 360 سے 380 ارب روپے ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: نو عمر لڑکوں کی 5 سالہ بچی سے زیادتی
سیاسی تنقید اور بی بیان
انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ ہاؤس میں ''الجہاد، الجہاد'' کے نعرے لگائے جا رہے ہیں اور اپنی ریاست کے خلاف جہاد نہیں ہو سکتا۔ فتنہ الخوارج پاکستان میں فساد برپا کرنا چاہتا ہے، اور ان کے ساتھ وہی سلوک ہو گا جو خوارج کے ساتھ ہوتا ہے۔
بشریٰ بی بی اور وسیع تر سیاسی مشاہدات
صوبائی وزیر نے مزید کہا کہ بشریٰ بی بی اتنی غیرسیاسی تھیں کہ مخالفین کو غداری سے لنک کراتی تھیں۔ اب وہ تقریر کی شکل میں بانی پی ٹی آئی کا پیغام پہنچا رہی ہیں۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ ان کے پاس کیا اختیار ہے کہ کسی کو پارٹی سے باہر نکالیں، اور کہا کہ پردوں کے پیچھے چھپ کر سیاست نہ کریں۔